قسور گردیزی عمربھر جمہوریت اور انسانی حقوق کیلئے سرگرم رہے، ملتان کو ان پر فخر ہے، برسی کے موقع پر تقریب

جمعہ 11 ستمبر 2020 12:39

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2020ء) سید قسور گردیزی کا شمار ان سیاسی رہنمائوں میں ہوتا تھا جن کی وجہ سے سیاست اور سیاستدانوں کو احترام کی نظر سے دیکھا جاتاتھا، یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے عوام کی زندگیاں خوبصورت بنانے کے لیے اپنا زندگیاں مشکل میں ڈالیں، آمریت کے خلاف جدوجہد کی اور جمہوریت اور انسانی حقوق کی سربلندی کے لیے سرگرم رہے، ان خیالات کا اظہارمختلف مقررین نے سخن ورفورم کے زیراہتمام ملتان آرٹس کونسل کی ادبی بیٹھک میں معروف دانشور اور سیاسی رہنماء سید قسور گردیزی کی 27ویں برسی کے موقع پرمنعقدہ تقریب میں کیا۔

تقریب کی صدارت معروف ماہر تعلیم ڈاکٹر صلاح الدین حیدر نے کی۔ مہمان خصوصی پروفیسرخالد سعید اور بابر سوئیکارنو ایڈووکیٹ تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر صلاح الدین حیدر نے کہا کہ مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ آمریت کے خلاف جدوجہد میں ہم ایک ہی سیل میں قید رہے۔ایسی شخصیات ہی ملتان کی پہچان ہیں اور ملتان کوان پر فخرہے۔ پروفیسرخالدسعید نے کہاکہ اب سیاسی کلچر ہی تبدیل ہوگیا ہے۔

ایسا کوئی رہنماء دکھائی نہیں دیتا۔بابر سوئیکارنو نے کہا کہ ان کی بے مثال جدوجہد آج کے سیاسی کارکنوں کے لیے مشعل را ہ ہے۔ زاہد حسین گردیزی نے کہا کہ وہ میرے والد تھے لیکن ان کی معنوی اولاد وہ سیاسی کارکن تھے جنہیں وہ اپنے بیٹے کہتے تھے۔وہی ان کی وارثت کو آگے بڑھارہے ہیں۔ شاکرحسین شاکر اور رضی الدین رضی نے کہاکہ وہ ملتان کی پہچان تھے۔عامرحسینی نے کہاکہ دنیا بھر میں ملتان کو ان کی وجہ سے شناخت ملی۔ انہوں نے قومیتوں کے حقوق کی بات کی اور سب سے پہلے سرائیکی عوام کے حقوق اور الگ صوبے کی جانب پیش قدمی کی۔ دلاور عباس اور مصور نقوی نے کہا کہ قسور گردیزی مزدوروں کی آواز تھے۔