اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی سزا یافتہ مجرموں کے اجتماع کے سوا کچھ نہیں ہے، بدعنوان عناصر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو مفلوج بنانے اور اپنے خلاف بدعنوانی کیسز کے خاتمے کیلئے مشاورت میں مصروف ہیں، نواز شریف کو وڈیو لنک خطاب نشر کرنا میڈیا کی آزادی کا ثبوت ہے، سابق وزیراعظم قومی اداروں پر اعتماد کریں اور وطن واپس آ کر عدالتوں میں اپنے مقدمات کا سامنا کریں

معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

اتوار 20 ستمبر 2020 18:15

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2020ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) سزا یافتہ مجرموں کے اجتماع کے سوا کچھ نہیں ہے، بدعنوان عناصر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو مفلوج بنانے اور اپنے خلاف بدعنوانی کیسز کے خاتمے کیلئے مشاورت میں مصروف ہیں۔

اتوار کو نجی ٹی وی چینل میں اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے ہی اپنی گزشتہ پریس کانفرنس میں اپوزیشن کی اے پی سی بلانے کے ایجنڈے اور محرکات کی پیشنگوئی کر چکا ہوں کہ اس کا مقصد اپنے خلاف بیانات کو تبدیل اور اس کی نئی وضاحت کرنا ہے۔ معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا کہ پورے ملک میں نواز شریف کا وڈیو لنک خطاب نشر کرنا ملک میں میڈیا کی آزادی کا ثبوت ہے، ایک سزا یافتہ، مفرور اور اشتہاری مجرم کا اے پی سی میں خطاب کرنا کوڈ آف کنڈیکٹ کی واضح خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قومی اداروں پر اعتماد کریں اور وطن واپس آ کر عدالتوں میں اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کریں۔ بیرسٹر شہزاد اکبر نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران جسٹس قیوم کو ڈکٹیشن دینے کا ٹریک ریکارڈ رکھتی ہے، اس کے علاوہ ان کے ایک جج سے خفیہ اور قریبی رابطے بھی تھے جنہوں نے ان کے حق میں مقدمے کا فیصلہ کیا تھا، ایسے پس منظر کا حامل شخص اپنی پسند کے نتائج حاصل کرنے کیلئے کسطرح ڈکٹیشن دے سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) قانون سازی کے سلسلے میں اینٹی منی لانڈرنگ قانون سے متعلق حکومت کو بلیک میلنگ کرنے کی طویل تاریخ ہے تاہم حکومت نے ان کی ساری کوششوں کو کامیابی کے ساتھ ناکام بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں پاکستانی حکومت کی کورونا وائرس کے خلاف کامیاب حکمت عملی کو سراہا گیا اور ترقی یافتہ ممالک نے بھی پاکستان کی مہلک وبا کے خلاف حکمت عملی کو فالو کیا۔