مالی سال کے ابتدائی 2 مہینوں میں مجموعی معاشی اشارے بہتری کی جانب گامزن ہیں‘ وزارت خزانہ

پہلی سہ ماہی میں حالات بہتر ہوں گے، سال بہ سال افراط زر کی شرح کافی حد تک کم ہوگی‘ رپورٹ

منگل 29 ستمبر 2020 13:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 ستمبر2020ء) وزارت خزانہ نے اقتصادی صورتحال کے حوالے سے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کردئیے جس میں معاشی اشارے نہایت مثبت اور بہتری کی جانب گامزن بتائے گئے ہیں۔وزارت خزانہ کے تازہ اعداد و شمار جاری کے مطابق افراط زر کی شرح 9 فیصد کے قریب رہنے کا امکان ہے، ابتدائی 2 مہینوں میں مجموعی معاشی اشارے بہتری کی جانب گامزن ہیں۔

ایف بی آر نے جولائی تا اگست 586.6 ارب کی ٹیکس وصولیاں کیں، گزشتہ سال اسی دورانیے میں 576 ارب روپے جمع کیے گئے تھے،ٹیکس وصولیوں میں شرح نمو 1.8 فیصد ریکارڈ کی گئی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں حالات بہتر ہوں گے، پہلی سہ ماہی میں سال بہ سال افراط زر کی شرح کافی حد تک کم ہوگی۔

(جاری ہے)

وزرات خزانہ کے مطابق ستمبر 2020 میں افراط زر 7.8 سے 9 فیصد تک متوقع ہے، پہلی سہ ماہی میں افراط زر کی شرح 8.4 سے 9 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ موسلا دھار بارشوں سے جنوبی پنجاب اور سندھ میں چند فصلوں کو تقصان پہنچا، کاشتکاروں کے لیے پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا۔ گنے اور چاول کو پانی کی بہتر فراہمی سے پیداوار میں بہتری کی توقع ہے۔وزارت خزانہ کے مطابق اگست 2020 میں برآمدات 1.5 ارب ڈالر رہیں، پہلی سہ ماہی کے لیے برآمدات 5.2 سے 5.8 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے۔ گزشتہ سال پہلی سہ ماہی میں 6 ارب ڈالر کی برآمدات کی گئی تھیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پہلی سہ ماہی میں ترسیلات زر 6.2 سے 6.5 ارب ڈالر رہیں گی، گزشتہ سال اسی عرصے میں ترسیلات زر 5.4 ارب ڈالر رہیں، پہلی سہ ماہی میں کرنٹ اکائونٹ میں توازن آنے کا بھی امکان ہے۔