عوامی نمائندے دوسرے ترقیاتی منصوبوں کی نسبت عوام کو پینے صاف پانی کی فراہمی کو ممکن بنانے پر زیادہ توجہ دیں ، اسد قیصر

پینے کا صاف پانی ہر انسان کی بنیادی ضرورت ہے،سمال ڈیمز کی تعمیر سے صاف پینے کے پانی کی قلت پر قابو پایا جا سکتا،حکومتوں کے ساتھ ساتھ کو عالمی اداروں کو بھی ان سہولیات کی فراہمی کے لیے کردار ادا کرنا ہو گا، سپیکر قومی اسمبلی

منگل 29 ستمبر 2020 16:53

عوامی نمائندے دوسرے ترقیاتی منصوبوں کی نسبت عوام کو پینے صاف پانی کی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 ستمبر2020ء) اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ عوامی نمائندے دوسرے ترقیاتی منصوبوں کی نسبت عوام کو پینے صاف پانی کی فراہمی کو ممکن بنانے پر زیادہ توجہ دیں ،پینے کا صاف پانی ہر انسان کی بنیادی ضرورت ہے،سمال ڈیمز کی تعمیر سے صاف پینے کے پانی کی قلت پر قابو پایا جا سکتا،حکومتوں کے ساتھ ساتھ کو عالمی اداروں کو بھی ان سہولیات کی فراہمی کے لیے کردار ادا کرنا ہو گا۔

منگل کو صاف پانی، صفائی اور حفظان صحت کے عنوان پر منعقدہ ورکشاپ کے فتتاحی اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہاکہ پینے کا صاف پانی ہر انسان کی بنیادی ضرورت ہے، گزشتہ دور حکومت میں بطورِ اسپیکر صوبے میں صاف پانی کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ صاف پینے کے پانی کی فراہمی عوامی نمائندوں کی اولیں ترجیح ہونی چاہیے۔

انہوںنے کہاکہ عوامی نمائندے دوسرے ترقیاتی منصوبوں کی نسبت عوام کو پینے صاف پانی کی فراہمی کو ممکن بنانے پر زیادہ توجہ دیں ۔ انہوںنے کہاکہ دوسرے صوبوں کی نسبت بلوچستان کو پانی کی زیادہ قلت کا سامنا ہے، بلوچستان میں پانی کی زیرِ زمین سطح 11 سو فٹ ہے۔ انہوںنے کہاکہ سمال ڈیمز کی تعمیر سے صاف پینے کے پانی کی قلت پر قابو پایا جا سکتا۔

اسد قیصر نے کہاکہ صوبائی میں پینے کے صاف پانی کے لیے سمال ڈیمز تعمیر کیے گئے ہیں۔ اسد قیصر نے کہاکہ سمال ڈیمز کی تعمیر کی بدولت نا صرف ان علاقوں میں صاف پانی کی فراہمی ممکن ہوئی بلکہ زیر زمین پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے، مستقبل میں دنیا میں سب سے زیادہ تنازعات پانی پر ہونگے۔ انہوںنے کہاکہ تعلیم، صحت اور صاف پانی کی سہولیات پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوںنے کہاکہ ایک صحت مند معاشرے کے قیام کے لیے حفظان صحت کے بنیادی اصولوں پر عمل پیرا ہونے ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومتوں کے ساتھ ساتھ کو عالمی اداروں کو بھی ان سہولیات کی فراہمی کے لیے کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں 52 فیصد آبادی کو صاف پانی، صفائی اور حفظان صحت کی سہولیات میسر نہیں ہیں،پینے کے صاف پانی تک آسانی رسائی پاکستان کے آئین کے مطابق بنیادی حقوق کا حصہ ہونا چاہیے۔

اسپیکرقومی اسمبلی نے کہاکہ صحت، صفائی کی سہولیات تک رسائی میں کمی عوام کی صحت و تندرستی خصوصاً بچوں اور خواتین کی صحت و تندرستی پر برے اثرات مرتب کرتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ صفائی کے بارے میں آگاہی ضروری ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کے ساتھ ساتھ میڈیا اور فلاحی تنظیموں کو بھی صفائی کے بارے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ پائیدار ترقی کے ہداف کے مطابق 2030 تک ملک کی تمام ابادی کے لیے صاف پینے کے پانی کا انتظام کرنا ہے ضروری ہے۔

اسد قیصر نے کہاکہ پائیدار ترقی کے ہداف کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کو اس سلسلے میں موثر اقدامات اٹھانا ہونگے۔ورکشاپ میں وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل ارکین پارلیمنٹ، صوبائی اسمبلیوں کے ممبران، سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔