سرگودھا میں ماہانہ لاکھوں روپے بجٹ استعمال کرنے کے باوجود پیداواری صلاحیت بہترنہ ہو سکی

منگل 29 ستمبر 2020 20:21

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 ستمبر2020ء) سرگودھا میں ماہانہ لاکھوں روپے بجٹ استعمال کرنے کے باوجود پیداواری صلاحیت بہترنہ ہو سکی،اورمچھلی کی پیدوار بہتر بنانے کیلئے خطیر فنڈز سے قائم ہونیوالے فش سیڈ نرسری یونٹس چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے قومی خزانے پر بوجھ بن کر رہ گئے ہیں، ذرائع کے مطابق مچھلیوں کی مصنوعی نسل کشی اور پیدوار کو بہتر بنانے کیلئے مختلف مقامات پر فش سیڈ نرسری یونٹس قائم کئے گئے ہیں، جہاں چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے مچھلیوں کی خوراک اور انڈے خرد برد کرنے کا سلسلہ ایک عرصے سے جاری ہے،ہر سال حکومت پنجاب کی طرف سے اس سلسلہ میں خطیر بجٹ فراہم کیا جاتا ہے اور یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ان فش نرسریوں کو دیئے گئے اہداف کی تکمیل کے طور پر بازار یا دیگر علاقوں سے مچھلی خرید کر نمونہ جات صوبائی حکام کو بھجوائے جاتے ہیں تاکہ نرسریوں کی کارکردگی کو بہتر ظاہر کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :