منشیات کسی بھی معاشرے کے لئے ایک ناسور ہے ،وفاقی وزیر انسداد منشیات

منشیات کی روک تھام کے لئے علاقائی ، ملکی اور عالمی سطح پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے،اعظم سواتی کا منشیات کو نذر آتش کرنے کی تقریب سے خطاب

جمعرات 8 اکتوبر 2020 23:57

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اکتوبر2020ء) وفاقی وزیر انسداد منشیات اعظم سواتی نے کہا کہ منشیات کسی بھی معاشرے کے لئے ایک ناسور ہے منشیات کی روک تھام کے لئے علاقائی ، ملکی اور عالمی سطح پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ہم سب نے مل کر اپنی آنے والی نسلوں کو بچانا ہے اور منشیات کے خلاف متحد ہوکر جنگ لڑنا ہوگا۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو انٹی نارکوٹکس فورس ، ایکسائز اور ریلوے پولیس کی جانب سے منشیات کو نذر آتش کرنے کی مشترکہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

وفاقی وزیرانسداد منشیات اعظم خان سواتی نے کہا کہ منشیات کا استعمال اور کاروبار کرنا ایک لعنت ہے اور یہ لعنت انسانیت کے خلاف ہے۔ منشیات کے خاتمے کے لئے ہر طبقہ فکر کے لوگوں کو اٹھ کھڑا ہونا ہوگا اور عالمی سطح پر منشیات کی ترسیل کو روکنا ہوگا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیرنے کہا کہ ہمسایہ ملک سے منشیات کا کاروبار پھیل کر پاکستان منتقل کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے ہمارے معاشرے کے صحت پر بھی برے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

انٹی نارکوٹکس فورس منشیات کے خاتمے کے لئے احسن طریقے سے کام سرانجام دے رہا ہے اور ہماری ملکی اداروں کے جوان اپنے جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ملک کی خاطر اور ہماری بچوں کی حفاظت کے لئے قربانیاں دے رہے ہیں۔ ان کی شہادتوں کو میں سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اپنے آنے والی نسلوں کو بچانے کے لئے منشیات کے کاروبار کرنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچائے گی۔

منشیات کے کاروبار کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ انٹی نارکوٹکس فورس ، ایف سی اور پولیس منشیات کے خاتمے کے لئے اپنی کوششوں کو مزید تیز کردیں تاکہ بروقت ہمارا معاشرہ اس ناسور سے پاک ہوجائے۔ تقریب میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، وفاقی سیکرٹری وزارت انسداد منشیات شعیب سنگر صوبائی سیکرٹری داخلہ حافظ باسط، سینیٹر کہدہ بابر سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے اور سول انتظامیہ کے حکام نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے برگیڈیئر انٹی نارکوٹکس عاقب نذیر چوہدری نے کہا کہ اس سال اے این ایف بلوچستان کی کارروائیوں کے ذریعے ضلع قلعہ عبداللہ، دکی ، لورالائی اور جھل مگسی کے علاقوں میں183 ایکڑ پر کاشت کی گئی پوست کی فصل کو تلف کرکے ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز بھی کیا گیا جس کے نتیجے میں منشیات کی ایک بڑی مقدار کو بننے اور ملک میں پھیلنے سے روک دیا گیا۔

علاوہ ازیں اس سال 2020ء کے دوران اینٹی نارکوٹکس فورس بلوچستان کے 101 کامیاب چھاپوں کے نتیجے میں تقریباً ستر ٹن مختلف نوعیت کی منشیات پکڑی گئی ۔ 38 گاڑیاں قبضے میں لی گئیں اور ستائیس ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے خلاف انسداد منشیات قانون کے تحت سو مقدمات درج کئے گئے اس کے علاوہ عوام ، طلباء و طالبات اساتذہ کرام ، علمائے کرام ، والدین میں منشیات کے ناسور کے خلاف شعور اور آگاہی اجاگر کرنے کے سلسلے میں سو سے زائد پروگرام منعقد کئے گئے جن میں مختلف لیکچر، سیمینار، آگاہی واک ، ٹیبلوز، کلچرل شو ، میڈیکل کیمپ ، پینٹنگ ، تقاریری مقابلوں اور کھیلوں کے پروگرام شامل ہیں۔

آج جلائی جانے والی منشیات کی تفصیل درج ذیل ہے۔ ریجنل ڈائریکٹوریٹ اے این ایف بلوچستان (کل 180) ٹن ہیروئن 8.5 ٹن ،چرس 7.9 ٹن ، افیون 12 ٹن ، مارفین 17.9 ٹن ، ایسٹک این ہائیڈرائیڈ 1.2 ٹن لٹر، ایسیٹون 2.1 ٹن لیٹر، ایمونیا کلورائڈ کیمیکل سات لیٹر ، ایمفیٹامائن 1.4 ٹن ، میتھ ایمفیٹامائن 73 کلو گرام ، ایچ سی ایل کیمیکل 5.5 ٹن لیٹر ، سل فیورک ایسڈ کیمیکل 50.5 ٹن لیٹر ، پیناڈول سی ایف پائوڈر 499 کلو گرام ، آرگینک کمپائونڈ 2.29 کلو گرام ، کوکین 0.39 کلو گرام ، انٹاکسی کینٹ گولیاں 0.368 کلوگرام دیگر منشیات 1352 کلو گرام ۔

پاکستان ریلوے۔ 09 کلو 200 گرام چرس، چار بوتلیں شراب ، 35 گرام افیون ۔ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول 246 گرام افیون ، 203 کلو گرام چرس ، 366 گرام کرسٹل۔ اے این ایف بلوچستان نے سال 2020ء میں بیس لاکھ مالیت کے اثاثہ جات منجمد کئے اور چالیس لاکھ مالیت کے اثاثہ جات بحق سرکار ضبط کئے گئے۔ نظر آتش کی گئی منشیات کی عالمی مارکیٹ میں مالیت 22.80 بلین ڈالر ہے جوکہ پاکستانی کرنسی میں تقریباً 37 کھرب 8 ارب 46 کروڑ روپے بنتی ہے۔