مولانا عادل کے قاتلوں کی گرفتاری میں مدد دینے والے کے لیے 50 لاکھ انعام کا فیصلہ

تحقیقاتی کمیٹی نے 50 لاکھ روپے انعام کی سفارش محکمہ داخلہ کو ارسال کر دی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 15 اکتوبر 2020 13:35

مولانا عادل کے قاتلوں کی گرفتاری میں مدد دینے والے کے لیے 50 لاکھ انعام ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اکتوبر2020ء)   مذہبی شخصیت مولانا عادل کے قاتلوں کی گرفتاری میں مدد دینے کے لیے 50 لاکھ انعام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پولیس نے مولانا عادل خان اور ان کے ڈرائیور کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے عوام سے مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے قاتلوں کی نشاندہی کرنے والوں کے لئے 50 لاکھ انعامی رقم مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔

ڈی آئی جی محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی)عمر شاہد کی جانب سے محکمہ داخلہ کو کراچی میں فائرنگ سے ڈرائیور کے ہمراہ شہید ہونے والے مولانا ڈاکٹر عادل خان کے قاتلوں کی گرفتاری پر 50 لاکھ روپے انعام کی سفارش کی گئی ہے۔ سی ٹی ڈی کے ڈی آئی جی عمر شاہد نے محکمہ داخلہ کو خط لکھ کر مولانا کے قاتلوں کی گرفتاری پر انعام کی سفارش کردی۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ 50 لاکھ روپے انعام کی سفارش تحقیقاتی کمیٹی نے کی ہے، جبکہ خط محکمہ داخلہ کو ارسال کردیاگیاہے۔

دوسری جانب اہل حدیث جماعتوں اور اداروں کے مشترکہ پلیٹ فارم اہل حدیث ایکشن کمیٹی نے مولانا عادل خان کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے علماء کمیٹی کے اقدامات اور مطالبات کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اہل حدیث ایکشن کمیٹی کے سرپرست مفتی یوسف قصوری اور دیگر اراکین مولانا افضل سردار، مولانا ارشد علی، ڈاکٹر فیض الابرار صدیقی، مولانا احسن سلفی، حکیم ناصر منجا کوٹی، محمد اشرف قریشی، مولانا عبد الوکیل ناصر، سید عامر نجیب، مولانا وحید اللہ، رانا عبد العلیم خان اور دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ مولانا عادل خان دینی قوتوں کا قیمتی اثاثہ تھے، ان کے قتل کو نہ بھول سکتے ہیں نہ ضائع جانے دینگے قاتلوں کی گرفتاری اور شہید کے مشن کی تکمیل تک خاموش نہیں رہینگے۔