11 جماعتیں مل کر بھی عمران خان کے 2014 کے جلسے کا مقابلہ نہ کر سکیں

اپوزیشن نے جلسے کا آغاز بڑی دھوم دھام کے ساتھ کیا لیکن اختتام ایک مایوس کن نوٹ پر ہوا،لوگوں نے جلسہ گاہ سے جانا شروع کر دیا تھا۔معروف صحافی کامران شاہد کا ٹویٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 17 اکتوبر 2020 11:51

11 جماعتیں مل کر بھی عمران خان کے 2014 کے جلسے کا مقابلہ نہ کر سکیں
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اکتوبر2020ء) معروف صحافی کامران شاہد نے 11 جماعتی اتحاد کے جلسے کو مایوس کن قرار دے دیا۔کامران شاہد نے سماجی رابطے کی وب سائٹ ٹویٹر پر پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کے 2014ء میں دئیے گئے جلسے میں اور گذشتہ روز اپوزیشن کے گئے جلسے کی ویڈیو شئیر کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے جلسے کا آغاز بڑی دھوم دھام کے ساتھ کیا لیکن اختتام ایک مایوس کن نوٹ پر ہوا۔

تقاریر شروع ہونے سے پہلے ہی لوگ نے جلسہ گاہ چھوڑنا شروع کر دی۔کامران شاہد نے مزید کہا کہ اپوزیشن کی 11 جماعتیں مل کر بھی عمران خان کے 2014 کے جلسے کا مقابلہ نہ کر سکی۔جوش و خروش بھی اتن ا بڑا نہیں تھا جیسی توقع کی جا رہی تھی۔
اسی طرح سینئر صحافی حامد میر کو بھی جلسہ کچھ خاص متاثر نہ کر سکا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو ناہل قرار دے دیا ، انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی طرف سے گوجرانوالہ میں کیا گیا جلسہ نہیں بلکہ ہجوم تھا، جن رہنماؤں نے تقاریر کرنی تھیں وہ بروقت پہنچے ہی نہیں جب کہ لوگ پہلے پہنچ کر لیڈرز کا انتظار کر رے تھے۔

دوسری جانب اگر بات کی جائے جلسے میں آنے والے لوگوں کی تعداد کی تو آزاد ذرائع کے مطابق جلسے میں 20 ہزار افراد نے شرکت کی ، اپوزیشن اتحاد کی جانب سے گوجرانوالہ کے جناح اسٹیڈیم میں حکومت کیخلاف میدان سجایا گیا ، جلسے میں عوام کی شرکت کے حوالے سے مختلف دعوے کیے گئے ، اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ جناح اسٹیڈیم مکمل طور پر لوگوں کو بھر چکا تھا، جلسہ گاہ لوگوں سے بھری ہوئی تھی ، جہاں ہزاروں افراد کا سمندر جناح اسٹیڈیم امڈ آیا ، جب کہ حکومت کے وزراء کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ اپوزیشن اتحاد کا شو زیادہ متاثر کن نہیں تھا ،اس حوالے سے وفاقی وزیر حماد اظہر کا کہنا تھا کہ گوجرانوالہ جلسے میں زیادہ سے زیادہ 20 ہزار افراد نے شرکت کی ، جب کہ وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ جناح اسٹیڈیم میں 25 ہزار لوگوں کی گنجائش ہے، ن لیگ کی جانب سے جان بوجھ کر اسٹیج گراونڈ میں کافی آگے لگایا گیا تاکہ گراونڈ کو بھرا ہوا دکھا سکیں، تمام بڑی اپوزیشن جماعتیں اکٹھی ہو گئیں لیکن پھر بھی جناح اسٹیڈیم کو بھرنے میں ناکام رہیں ، اور اپوزیشن جماعتیں جلسہ گاہ میں 17 سے 18 ہزار افراد کو اکٹھا کرنے میں کامیاب رہیں۔