نائجیر کے دارالخلافہ نائمے میں موجود پاکستانی سفارتخانہ میں چاولوں کی شام کا اہتمام کیا گیا

سفارتخانے میں بریانی، دال، سفید چاول اور سویٹ چاول کے ڈشز تیار کی گئیں،چاولوں کی امپورٹ کرنے والے بیوپاریوں پر فوکس کیا گیا

ہفتہ 17 اکتوبر 2020 22:39

نائمی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2020ء) نائجیر کے دارالخلافہ نائمے میں موجود پاکستانی سفارتخانہ میں چاولوں کی شام کا اہتمام کیا گیا،اس موقع پر امپورٹرز کے لیے باسمتی اری 6 اور اری ن9ڈشز تیار کیے گئے اور ٹیسٹ کیے گئے۔نائجیر کے معروف امپورٹرز کو پاکستانی سے تیارکردہ مختلف ڈشز ٹیسٹ کرائے گئے،سفارتخانے میں بریانی، دال، سفید چاول اور سویٹ چاول کے ڈشز تیار کی گئیں۔

اس موقعے پر دیگر ممالک سے چاولوں کی امپورٹ کرنے والے بیوپاریوں پر فوکس کیا گیا۔ ایونٹ میں شرکت کرنے والے ٹریڈرز نے چاولوں سے تیارکردہ ڈشز میں دلچسپی لی اور تعریف کی۔پاکستان کے سفیر احمد علی سروہی نے پاکستان اور دیگر ممالک کے چاولوں میں غذائی فرق کو واضح کیا۔انہوں نے شرکا کو بتایا کہ موجود تمام ویرائٹیز میں پاکستانی چاول زیادہ سستے ہیں۔

(جاری ہے)

سفیر نے امپورٹرز پر زور د یا کہ وہ برادر ملک پاکستان سے چاول امپورٹ کریں۔شرکا نے چاول کا ذائقہ چکھا اور طعام کی خوشبو کو سراہا۔نائجیر کے وزیر انوسٹمنٹ زکاری وارگو نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ چاولوں سے تیار کیے گئی بریانی، پلائو اور سویٹ رائس ٹیسٹ کے لحاظ سے بہت کی لذیذ اور عمدہ ہیں۔ انہوں نے نائجیر کے ٹریڈرز پر زور دیا کہ وہ پاکستان سے چاول خرید کریں۔

انہوں نے انہیں بتایا کہ پاکستان کے سفیر سے پہلی ملاقات میں ان کے ملک کے حوالے سے نئی باتیں سیکھی ہیں۔انہوں نے پاکستان کے چاولوں کے حوالے سے بھی مفید معلومات حاصل کی۔انہوں نے کہا کہ نائجیر کے چاول بھی بہت ہی معروف ہیں،لیکن کئی اسباب کے بنا پاکستان مارکیٹ میں لیڈر بن کر سامنے آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پہلی ترجیح پاکستانی چاولوں کا اعلی معیار ہے۔سفیر نے پاکستانی چاولوں کی غذائیت کی تعریف کی اور مہمان وزیر کو تعریفی ٹوکن پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :