سینیٹر سراج الحق کایکم نومبر سے مہنگائی و بے روزگاری کے خلاف تحریک کا اعلان

نئے اور پرانے حکمرانوں کے درمیان لڑائی مفاد عامہ کیلئے نہیں اپنی باری کیلئے ہے، عوام کی بات صرف جماعت اسلامی کررہی ہے،انوں کے رویے نے جمہوریت کو خطرے میں ڈال دیا ہے،حکومت میں کوئی اہلیت ہوتی تو وہ عوام کی مشکلات کو کم کرتی ،امیرجماعت اسلامی

اتوار 18 اکتوبر 2020 21:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2020ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے یکم نومبر سے حکومت مخالف تحریک کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے اور پرانے حکمرانوں کے درمیان لڑائی مفاد عامہ کیلئے نہیں اپنی باری کیلئے ہے ۔ عوام کی بات صرف جماعت اسلامی کررہی ہے۔23 اکتوبر کو مرکزی ذمہ داران کے اجلاس میں تحریک کے مکمل شیڈول اور قوم کے لئے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

مہنگائی بے روز گاری اور حکومتی نااہلی کے خلاف خیبر پختونخواہ سے تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔نااہل حکمرانوں نے ملک کے 22کروڑ عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے ۔حکمرانوں کے رویے نے جمہوریت کو خطرے میں ڈال دیا ہے ۔وزیر اعظم ہر تقریر کوآخری تقریر سمجھ کر کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت میں کوئی اہلیت ہوتی تو وہ عوام کی مشکلات کو کم کرتی ۔وزیر اعظم سے میانوالی سمیت پورے ملک کے عوام مایوس ہیں۔

مہنگائی بے روز گاری اور ابدامنی عروج پر ہے ۔پورے ملک کی بات نہ بھی کریں وزیر اعظم کے اپنے ضلع میانوالی میں کرپشن اور سمگلنگ میں اضافہ ہوگیا ہے ۔سرکاری ملکیتی درختوں کی بے دریغ کٹائی جاری ہے ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے سابق امیر جماعت اسلامی ضلع میانوالی عبدالوہاب خان نیازی کے والد حاجی غلام محمد خان کی وفات پر اظہار تعزیت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

.اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ضلع میانوالی حافظ جاوید اقبال ساجد ،ضلعی جنرل سیکرٹری عبدالرحمن فاروق بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے حاجی غلام محمد خان نیازی کی جماعت اسلامی کے لئے خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے اپنی پوری زندگی ملک میںنظام مصطفی ؐ وقف کررکھی تھی ۔سینیٹر سراج الحق نے مرحوم کی مغفرت اور بلندی درجات کیلئے دعا کی۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں ایک طرف قانون سازی میں حکومت کی سپورٹ کرتی ہیں اور دوسری طرف وہ اسی حکومت کو گرانے اور رخصت کرنے کی باتیں کرتی ہیں۔ عوام کے لئے ان کے پاس کوئی پروگرام نہیں ہے۔ یہ صرف اپنے مفادات کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ان جماعتوں کے اسی کردار کی وجہ سے ان کا ساتھ دینے سے انکار کیا۔

پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی اور ن لیگ ایک پیج پر ہیں ۔ اشرافیہ اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے کبھی ن لیگ کبھی پیپلزپارٹی میں شامل ہوتے ہیں ۔ آج کل یہ پی ٹی آئی میں شامل ہیں کل کسی اور پارٹی میں ہوں گے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا جماعت اسلامی عوام کی بات اور عوام کے لئے جدوجہد کررہی ہی.ہم مہنگائی کے خلاف تحریک کو حقیقی معنوں میں ایک عوامی تحریک بنانے کی کوشش کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں. عام اشیائے ضرورت گھی چینی دال کی قیمتیں آسمان تک جا پہنچی ہیں اس صورت حال میں جماعت اسلامی غریب عوام کی آواز بنے گی اور اس کے حق کے لئے آواز بلند کرے گی. ۔موجودہ حکومت نے کشمیر کے مسئلے پر مکمل پسپائی اختیار کی ہی. اب حکمران کشمیر کا نام لینا بھی پسند نہیں کرتی. ۔کشمیر کے مسئلہ پر حکومت کی پالیسی ادھر ہم ادھر تم والی ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے خواجہ آباد میں ڈیرہ نجیب اللہ خان پر رکن ضلعی شوریٰ مجیب اللہ خان کے بیٹے کی وفات پربھی اظہار تعزیت کیا ۔