Live Updates

اڈیالہ جیل اور ملحقہ علاقوں میں سکیورٹی سخت، پولیس ناکے بڑھا دیئے گئے

اڈیالہ جیل روالپنڈی کو جانے والے راستے پر اضافی نفری بھی تعینات کردی گئی

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 9 مئی 2024 15:46

اڈیالہ جیل اور ملحقہ علاقوں میں سکیورٹی سخت، پولیس ناکے بڑھا دیئے گئے
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 مئی 2024ء ) راولپنڈی کی اڈیالہ جیل اور اس سے ملحقہ علاقوں میں سکیورٹی سخت کرتے ہوئے اضافی نفری تعینات کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اڈیالہ جیل کو جانے والے راستے پر اضافی نفری تعینات کی گئی ہے، اڈیالہ روڈ پر مختلف مقامات پر نئی چوکیاں بھی قائم کی گئی ہیں جب کہ نو مئی کے پیش نظر راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ ہے، راولپنڈی میں غیر قانونی اجتماع اور ریلیز پر پابندی لگادی گئی ہے، اڈیالہ روڈ پر کسی قسم کی ریلی یا احتجاج پر بھی پابندی عائد ہے، اڈیالہ جیل کے داخلہ اور خارجی راستوں پر بھی سیکورٹی سخت کردی گئی جب کہ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور سینئر پولیس افسران کا اڈیالہ جیل کا دورہ بھی متوقع ہے۔

بتاای گیا ہے کہ سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لئے اڈیالہ جیل پہنچے، پی ٹی آئی کے دیگر رہنماء رؤف حسن، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب سمیت دیگر رہنماء بھی اڈیالہ جیل پہنچے، سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماء جیل حکام کی طرف سے ملاقات کی اجازت ملنے کے بعد اندر داخل ہوگئے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا ، بشریٰ بی بی کو 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے لئے اڈیالہ جیل لایا گیا تھا، ریفرنس کی سماعت کے بعد بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل میں روک دیا گیا کیوں کہ اب بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل میں ہی قید رہیں گی، اسی کے پیش نظر ان کا سامان سب جیل بنی گالہ سے اڈیالہ منتقل کر دیا گیا۔

ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ نے بنی گالہ رہائشگاہ سب جیل کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دینے اور سابق وزیرِاعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کے کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس گل حسن اورنگزیب نے 15 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ پٹیشنر کے مطابق وہ چاہتی ہیں انہیں جیل میں رکھا جائے تاکہ تنہائی دور ہو، عدالتی فیصلے موجود ہیں کہ قید تنہائی صرف سزا نہیں بلکہ ٹارچر ہے، بشریٰ بی بی کو قید تنہائی میں رکھ کر ان کی سزا کو مزید سخت بنا دیا گیا جب کہ ریکارڈ پر ایسا کچھ نہیں کہ گھر کو سب جیل قرار دینے سے قبل مالک سے اجازت لی گئی، گھر کو سب جیل قرار دے کر نجی پراپرٹی کا ورچوئل قبضہ لیا گیا، مالک کی اجازت کے بغیر گھر کو سب جیل قرار دے کر اسے بنیادی حقوق سے محروم کیا گیا۔

Live بشریٰ بی بی سے متعلق تازہ ترین معلومات