اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے حوالے سے فیصلہ آئین ،قانون اور بین الاقوامی تناظر میں کیا جائے گا،ڈاکٹر قبلہ آیاز

ملک میں اقلیتوں کو مکمل حقوق حاصل ہیں پیغام پاکستان کے بیانئے سے بیرونی دنیا میں ملک کا مثبت تشخص اجاگر ہوا ہے ، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل موجودہ حکومت کی اولین ترجیح اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ہے اقلیتوں کیلئے نوکریوں میں پانچ فیصد کوٹہ کو یقینی بنانے جا رہے ہیں ،پریس کانفرنس

بدھ 21 اکتوبر 2020 20:34

اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے حوالے سے فیصلہ آئین ،قانون اور بین ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اکتوبر2020ء) اسلامی نظریاتی کونسل کے چیرمین ڈاکٹر قبلہ آیاز نے کہاہے کہ اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے حوالے سے فیصلہ آئین ،قانون اور بین الاقوامی تناظر میں کیا جائے گا،ملک میں اقلیتوں کو مکمل حقوق حاصل ہیں پیغام پاکستان کے بیانئے سے بیرونی دنیا میں ملک کا مثبت تشخص اجاگر ہوا ہے ان خیالات کا اظہار انہوںنے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کی۔

اپریس کانفرنس میں قومی اقلیتی کمیشن کے چیرمین چیلا رام کوانی اور پارلیمانی سیکرٹری شنیلا رتھ سمیت دیگر اراکین کمیشن بھی موجود تھے اس موقع پر پارلیمانی سیکریٹری شنیلا رتھ نے کہاکہ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ہے اقلیتوں کیلئے نوکریوں میں پانچ فیصد کوٹہ کو یقینی بنانے جا رہے ہیں انہوںنے کہاکہ احساس پروگرام کے تحت سات فیصد فنڈز اقلیتوں کو فراہم کیے گئے جبکہ جبری مذہب کی تبدیلی کے حوالے سے اعلی سطح کی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، انہوںنے کہاکہ پہلی بار ہندو برادری سے نیشنل کمیشن برائے اقلیت۔

(جاری ہے)

کا چیئرمین بنایا گیا ہے انہوںنے کہاکہ اقلیتوں نے پاکستان بنانے اور سنوارنے کیلئے جدوجہد کی ہے اورگزشتہ تیس سالوں سے اقلیتوں کو مسائل تھے جو اب حل ہورہے ہیں،انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم اس بات ہر یقین رکھتے ہیں کی اقلیتیں پاکستان میں برابر کے شہری ہیں پاکستان میں اقلیتوں کے حوالے سے بیرون ممالک کے پروپیکینڈے کو مسترد کرتے ہیںقومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین چیلا رام کیولانی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ اس کمیشن کا چیئرمین کسی ہندو کو بنایا گیا ہے اس کمیشن میں تمام صوبوں سے ارکان شامل ہیںانہوںنے کہاکہ کمیشن ستائیس سال سے بنا ہوا ہے پر کو ئی بل نہیں بنااور موجودہ حکومت نے قومی اقلیتی کمیشن بل چار ماہ کی محنت کے بعد بنایا ہے اور حکومت نے بھی کہا کہ وہ یہ بل پارلیمنٹ سے پاس کریں گے انہوں نے کہاکہ ہم پہلے پاکستانی ہیں اس کے بعد اپنے مذہب سے تعلق رکھتے ہیں قومی اقلیتی کمیشن کے ممبران نے پورے ملک کا دورہ کیا اور اقلیتوں کے مسائل سنے،قومی اقلیتی کمیشن کو مضبوط بنانے پر وزیراعظم، صدر، وزیر خارجہ کے شکر گزار ہیں وزیراعظم نے اقلیتوں کے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی ہے، حکومت اقلیتوں۔

کے مذہب کی جبری تبدیلی کے مسئلے پر سنجیدگی سے اقدامات کر رہی ہے جبری مذہب کی تبدیلی کے حوالے سے ایک خصوصی کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قومی اقلیتی کمیشن اچھا اقدام ہے اس کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے اس سے ہم آہنگی اور بھائی چارے کو فروغ ملے گا اوراقلیتوں کو بھی ان کے حقوق ملیں گے انہوںنے کہاکہ معاشرے کے اندر وحدت کو فروغ دینے میں ہم سب کو کردار ادا کرنا چاہیے انہوںنے کہاکہ قومی اقلیتی کمیشن پاکستان کی خوبصورتی ہے اس کو اجاگر کیا جانا چاہیے،بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے،اسلامی نظریاتی کونسل کو بھی قومی اقلیتی کمیشن کا رکن بنایا گیا تاکہ اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے قانون سازی کر سکیں گے انہوںنے کہاکہ قومی اقلیتی کمیشن سے پاکستان کا مثبت چہرہ پوری دنیا سے سامنے ائے گا جو ہماری سفارتی کامیابی ہوگی قومی اقلیتی کمیشن سے ملک میں داخلی وحدت سامنے آئے گی جس سے دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے میں مدد ملے گی اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے چیرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہاکہ مندر کی تعمیر کا معاملہ اسلامی نظریاتی کونسل کے ریسرچ ونج کو بھیجا گیا ہے اسلامی نظریاتی کونسل مندر کی تعمیر کے معاملے پر بین الاقوامی اور آئینی تناظر میں اپنی سفارشات دے گا ایک سوال کے جواب میں چیرمین قومی اقلیتی کمیشن چیلا رام کیولانی نے کہاکہ اقلیتوں کے بل پر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ آئندہ ماہ ملاقات کریں گے، اقلیتوں کے مسائل حکومت اور اپوزیشن دونوں کا مشترکہ مسئلہ ہے بھارت میں ہندو?ں کے قتل کی قومی اقلیتی کمیشن نے مذمت کی ہے انہوں نے کہاکہ ہندوؤں کے مقدس مقامات بھارت میں ہیں،بھارت کو ہندوؤں کی حفاظت کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، چیئرمین اقلیتی قومی کمیشن چیلا رام نے کہاکہ مندر کی تعمیر سے متعلق فیصلہ اسلامی نظریاتی کونسل کرے گی، امید ہے بہتر فیصلہ ہوگا جبکہ جبری مذہبی تبدیلی سے متعلق قانون سازی صوبوں، تمام مکاتب فکر و مذاہب کے رہنماؤں سے مشاورت کے بعد کریں گے۔