متحدہ عرب امارات میں دفاتر میں ہاتھ ملانے پر بھی تنخواہ کاٹی جائے گی

افرادی قوت کے ادارے کے مطابق کوروناکی علامتیں چھُپانے ولے سرکاری ملازم کی 10 دن کی تنخواہ کاٹی جائے گی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 22 اکتوبر 2020 12:50

متحدہ عرب امارات میں دفاتر میں ہاتھ ملانے پر بھی تنخواہ کاٹی جائے گی
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔22 اکتوبر2020ء) متحدہ عرب امارات میں سرکاری دفاتر میں کورونا گائیڈ لائنز کے حوالے سے اہم اعلان کر دیاگیا ہے جس کے مطابق چند خلاف ورزیوں پر ملازمین کے خلاف انضباطی کارروائی کی جائے گی۔ اس حوالے سے تمام ملازمین کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ سرکاری ملازمین کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ کورونا میں مبتلا ہونے کی صورت میں فوری طور پر اپنے دفتر کے سینیئر عہدے داروں کو اطلاع کریں ۔

جو اس بارے میں محکمہ صحت کے حکام کو بتانے کے پابند ہوں گے۔ متحدہ عرب امارات کے افرادی قوت کے وفاقی ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جو سرکاری ملازم اپنے دفتر والوں سے کورونا کی علامات جان بوجھ کر چھُپائیں گے، ان کی دس دن کی بیسک تنخواہ کاٹی جائے گی۔ سرکاری ملازمین کو تلقین کی گئی ہے کہ وہ بارہ قسم کی پابندیوں کا خیال رکھیں ، جن کی خلاف ورزی کرنے پر نوٹس دیا جائے گا اور تنخواہ بھی کاٹی جائے گی۔

(جاری ہے)

وزارت نے تنبیہ کی ہے کہ جو افراد کورونا میں مبتلا ہو جائیں اور ان میں علامات بھی ظاہر ہو جائیں تو وہ دفتر تشریف نہ لائیں اور اپنے اعلیٰ افسران کو بھی فوری طور پر آگاہ کریں۔ دفاتر میں ملازمین کے ہاتھ ملانے اور گلے ملنے پر بھی پابندی ہو گی، اسی طرح کسی ایک جگہ جمگھٹالگانے کی بھی ممانعت ہے، ان احکامات کی خلاف ورزی کرنے پرذمہ دار ملازمین کو نوٹس دیا جائے گا اور تنخواہ بھی کاٹی جائے گی۔ وزارت افرادی قوت کی جانب سے ملازمین کو کورونا سے متعلق احتیاطی تدابیر سے متعلق آن لائن ورکشاپ کا اہتمام بھی کیا گیا ہے جس میں وفاقی اداروں اور وزاروں کے 750 عہدیدار بھی شریک ہوئے۔