برطانیہ میں ماں کے ہاتھوں کمسن بیٹاقتل،فیصلہ سناتے ہوئے جج بھی آبدیدہ

بچے کی بیماری سے تنگ آکر اسے مارنے کے بعدخودکشی کی کوشش کی،ملزمہ کا عدالت میں بیان

ہفتہ 18 اکتوبر 2025 22:06

برطانیہ میں ماں کے ہاتھوں کمسن بیٹاقتل،فیصلہ سناتے ہوئے جج بھی آبدیدہ
ایسیکس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2025ء) برطانیہ میں دس ماہ قبل ایک دل دہلا دینے والے واقعہ پیش آیا جس میں ماں نے اپنے ہی 5 سالہ معصوم بیٹے کو موت کی نیند سلا دیا تھا عدالت نے مقدمے کا فیصلہ سنا دیا۔یہ ہولناک واقعہ سائوتھ اوکینڈن کے ایک پرسکون محلے میں پیش آیا، جس میں 36 سالہ کلئیر بٹن نے اپنے پانچ سالہ آٹسٹک بیٹے لنکن کو گلاگھونٹ کر قتل کر دیا اور پھر خودکشی کی ناکام کوشش بھی کی۔

برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ اپنے بچے کی بیماری سے تنگ آکر اسے مارنے کے بعد کلیئر نے خودکشی کی کوشش کرتے ہوئے خواب آور گولیاں کھائیں اور اپنی کلائیاں بھی کاٹ لیں مگر زندہ بچ گئی۔دس ماہ کیس کی سماعت کے بعد عدالت نے قتل کی واردات کا فیصلہ سنا دیا عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزمہ کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

(جاری ہے)

جج نے فیصلے سناتے ہوئے کہا کہ یہ مقدمہ ان کے 30 سالہ عدالتی کیریئر کے سب سے مشکل اور تکیف دہ کیسز میں سے ایک تھا۔ جس کا فیصلہ سناتے ہوئے میں خود بھی افسردہ ہوں۔دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ مقتول لنکن بیماری کے باعث بول نہیں سکتا تھا اور اکثر چیخ و پکار کرتا رہتا ایک دن سپرمارکیٹ میں سلائیڈنگ دروازوں سے کھیلنے پر ضد کر رہا تھا جس سے اس کی ماں پریشان ہوگئی۔

گھر واپسی پر کلئیر نے فیصلہ کر لیا کہ اب وہ دونوں اس دنیا میں نہیں رہیں گے۔ ماں نے پہلے اپنے بیٹے کو اپنی بانہوں میں لے کر اس کا دم گھونٹ دیا اور پھر خودکشی کے لیے زہر کھایا اور اپنی کلائی کاٹ لی لیکن اسے موت نہیں آسکی۔بچے کی قاتل ماں کلئیر بٹن کو عمر قید کی سزا سنائی گئی، جس میں کم از کم 9 سال بعد وہ پیرول پر رہائی کی درخواست دیسکے گی۔ عدالت نے واضح کیا کہ قتل پہلے سے منصوبہ بندی کرکے نہیں کیا گیا تھا بلکہ ایک ماں کی ذہنی حالت اور نظام کی ناکامی کا نتیجہ تھا۔