ًمری ، مدرسے میں تشدد سے شدید زخمی 13سالہ بچی حرا پمز ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی

اتوار 25 اکتوبر 2020 22:50

ؔمری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2020ء) مری کے مدرسے میں تشدد سے شدید زخمی 13سالہ بچی حرا پمز ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی،حرا مذکورہ مدرسہ میں زیر تعلیم اور رہائش پذیر تھی اور پراسرار طور پر زخمی ہونے یا تشدد کے باعث جاں بحق ہونیوالی بچی کو تشویشناک حال میں پمز ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر مناسب دیکھ بھال نہ ہونے اور غفلت کے باعث میڈیکل وارڈ نمبر6میںخالق حقیقی سے جا ملی۔

تفصیلات کے مطابق ایک غریب محنت کش محمد رفاق کی13سالہ بیٹی حرا مرڈی کے مدرسہ میں حافظ شمریز کے پاس زیر تعلیم تھی کہ حرا کو کسی نے مارا اور گرنے کے باعث ناک اور منہ سے خون نکلنے لگا،حافظ شمریز نے مجرمانہ عمل کے بعد سفاکانہ غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے حرا کے ورثاء کو اطلاع دینے اور فوری طبی امداد پہنچانے کے بجائے معاملے کو چھپانا چاہا اور مدرسے میں ہی بچی کو علاج فراہم کرنے کی کوشش کی تاہم صورتحال مخدوش ہونے اور کئی روز بعد بچی کی حالت غیر ہونے پر بچی کے والد کو حافظ شمریز نے بلا کر بچی طالبات کے ذریعے حوالے کی اور خود روپوش ہوگیا۔

(جاری ہے)

حرا کو فوری طور پر پمز ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس محنت کش نے قرض اٹھا کر لاکھوں روپے خرچ کئے جبکہ پمز انتظامیہ نے متعدد درخواستوں کے باوجود کسی قسم کا تعاون نہیں کیا اور حرا کے علاج میں غفلت کے باعث بدقسمت حرا جان کی بازی ہار گئی۔حرا کے والد نے حافظ شمریز کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ چیف جسٹس اور وزارت صحت سے دادرسی کی اپیل کے علاوہ پمز حکام کی بھی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ حرا کی موت کی تحقیقات کروا کے مجرمان کو سزا دی جائی۔