قلات میں مدرسے کے بچے کا زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل

8 سالہ طالب علم کو زیادتی کے بعد پتھر مار مار کر قتل کر دیا گیا، قاتلوں نے لاش جنگل میں پھینک دی

muhammad ali محمد علی منگل 27 اکتوبر 2020 22:30

قلات میں مدرسے کے بچے کا زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل
قلات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 اکتوبر2020ء) قلات میں مدرسے کے بچے کا زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے شہر قلات میں ایک خوفناک واقعہ پیش آیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق قلات شہر میں مدرسے میں پڑھنے والا ایک 8 سالہ بچہ 2 روز قبل لاپتہ ہو گیا تھا۔ والد کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ وہ اپنے بچے کو مدرسے لینے گیا تو وہ وہاں موجود نہیں تھا۔

پولیس کو بچے کے لاپتہ ہونے کا بتایا۔ بعد ازاں بچے کی لاش ایک جنگل سے ملی۔ بتایا گیا ہے کہ بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، میڈیکل رپورٹ سے زیادتی ثابت ہوئی ہے۔ جبکہ بچے کو زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل کیا گیا۔ مبینہ طور پر بچے کو ایک سے زائد افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر بچے کو پتھر مار مار کر قتل کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

پولیس کی جانب سے واقعے کا تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ملزمان کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران بچوں کیساتھ زیادتی و قتل کے خوفناک واقعات میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ ان واقعات کے بعد عوام کا مطالبہ ہے کہ جنسی زیادتی کے ملزمان کو سخت سے سخت سزائیں دے کر عبرت کا نشان بنایا جائے۔ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے زیادتی مقدمات کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام کی اصولی منظوری دے دی ہے۔

منگل کے روز ہوئے کابینہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے جنسی تشدد سے متعلق نئی عدالتوں اور احتساب عدالتوں کے قیام کا مسودہ طلب کیا اور نئی عدالتوں سے متعلق بریفنگ لی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے زیادتی مقدمات کیلئے الگ عدالتوں کے قیام کی اصولی منظوری دی، اس حوالے سے وزارت قانون متعلقہ حکام سے مشاورت کے بعد جامع پلان پیش کیا جائے۔ نئی خصوصی عدالتیں بچوں، خواتین اور خواجہ سراؤں کے ساتھ زیادتی کیسز کی سماعت کریں گی۔