فالج ایک قابل علاج مرض ، بر وقت تشخیص اور مناسب علاج ضروری ہی: پروفیسر الفرید ظفر

بلڈ پریشر ، ڈپریشن، شوگر کی بیماریوں اور سماجی و طبقاتی مسائل فالج پھیلنے کا بڑا سبب ہیں : پروفیسر جاوید اکرم

جمعرات 29 اکتوبر 2020 19:54

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اکتوبر2020ء) وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر جاوید اکرم اور پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے پاکستان میں فالج کے مرض میں تیزی سے اضافے اور اس کے اسباب پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بیماری کی بنیادی وجوہات کو دور کرنے کیلئے معاشی و معاشرتی انصاف پر مبنی نظام قائم کرنے کے ساتھ ساتھ عوامی آگاہی پر بھرپور توجہ دینا ہو گی تاکہ فالج جیسے مرض کی شرح کو کم سے کم کیا جا سکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے فالج کے عالمی دن کے حوالے سے لاہور جنرل ہسپتال کے نیورو ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں منعقدہ ورکشاپ و صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر معروف نیورو ریڈیالوجسٹ ڈاکٹرعمیر رشید چوہدری کے علاوہ ڈاکٹر ہاشم ،پروفیسر انور چوہدری، ڈاکٹر طارق میاں ، ڈاکٹر صائمہ ، ڈاکٹر سہیل اختر، ڈاکٹر حسنین ہاشم اور ڈاکٹر حسیب منظور و دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

پروفیسر الفرید ظفر نے اپنی گفتگو میں کہا کہ معاشی و سماجی مسائل ، طبقاتی کشمکش ، لوگوں میں ڈپریشن ،احساس محرومی اور دیگر نفسیاتی عوامل فالج میں اضافے کا باعث ہیں جس سے لوگوں میں ہائی بلڈ پریشر اور شوگر کی بیماری تیزی سے بڑھ رہی ہے جس کے نتیجے میں برین ہیمرج کے کیسز عام ہو گئے ہیں اور ذہنی و جسمانی معذوری تیزی سے بڑھ رہی ہے۔پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ اب فالج قابل علاج مرض ہے اور اس بیماری سے متاثرہ افراد جلد سے جلد صحت یاب ہو جاتے ہیں ۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ بر وقت تشخیص اور مناسب علاج کو یقینی بنایا جائے۔ پرنسپل پی جی ایم آئی نے بتایا کہ دنیا بھر سالانہ میں10لاکھ افراد الکوحل کے استعمال اور نشہ آور اشیاء کے باعث فالج کا شکار ہو جاتے ہیں جن سے اجتناب برتنا ضروری ہے۔ڈاکٹر عمیر رشید چوہدری و دیگر طبی ماہرین نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بہتر نگہداشت اور مریض کے لئے اہل خانہ کی جانب سے خصوصی توجہ اور حوصلہ افزائی فالج کے مرض میں مریض کی جلد صحت یابی کے لئے نمایاں کردار ادا کرتی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ فالج کا حملہ اُس وقت شدید ہوتا ہے جب دماغ کو خون پہنچانے والی کسی کوئی شریان بلاک ہو جائے یا پھٹ جائے ۔ایسی صورتحال میں فالج موت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ فضائی آلودگی اور عوامل کی وجہ سے روزانہ 70افراد فالج میں مبتلا ہو رہے ہیں بالخصوص نوجوان نسل اور خواتین میں مرض کی شرح بلند ہے ۔ وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر جاوید اکرم نے لاہور جنرل ہسپتال میں اس نشست کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا جس میں سینئر ز کے تجربات سے جونیئر ڈاکٹرز فائدہ اٹھا سکیں گے۔

دیگر ڈاکٹر صاحبان نے فالج کے عالمی دن کے حوالے سے سادہ غذا،پھل اور سبزیوں کے استعمال کے ساتھ ساتھ فاسٹ فوڈ سے اجتناب برتنے کا مشورہ دیا ۔ اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر عبدالرزاق، ڈاکٹر شہزاد کریم، ڈاکٹر علی رزاق سمیت نوجوان ڈاکٹرز بھی موجود تھے۔