کم از کم بنیادی یقینی آمدن، جمود کی جگہ نہیں بچی

DW ڈی ڈبلیو جمعرات 5 نومبر 2020 19:20

کم از کم بنیادی یقینی آمدن، جمود کی جگہ نہیں بچی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 نومبر 2020ء) عوامی بہبود اور ریاستی اقدامات سے متعلق بحث اب زوروں پر ہے۔ دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سمجھتے ہیں کہ انفرادی ذمہ داری اور ریاست کا کم عمل دخل بہتر راستہ ہے۔ اس طبقے کا خیال ہے کہ ریاست ایک فرد کی زندگی میں جتنا دخل دے گی، اتنا ہی فرد کا انحصار بڑھے گا۔ اقتصادی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ سرمایہ کار کو سہولت ملے اور اس طرح وہ بہبود میں بھی اپنا حصہ ملائے۔

بائیں بازو کا خیال ہے کہ معاشرےمیں مساوات کے لیے ضروری ہے کہ عوامی بہود کو زیادہ موثر بنایا جائےہتاکہ تمام شہریوں کے لیے معیاری زندگی کے تمام لوازمات موجود ہوں۔

ارامکو کی آمدنی میں 73 فیصد کی کمی

امریکا میں پابندی کی دھمکی، ٹک ٹاک کو چھ ہفتے کی ڈیڈ لائن

تاہم کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے کسادبازاری اور بے روزگاری میں جتنا اضافہ ہوا ہے، ایسے میں بہود کا موجودہ ماڈل جیسے حیطے کی آخری سطح پر ہے اور اب اس نظام کو فوری حل کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں یونیورسٹی آف مانیٹوبا سے وابستہ ایولین فورگیٹ نے کہا، ''عالمی وبا نے ان افراد کو بھی مدد کا محتاج بنا دیا ہے، جن کو بہبود کے پروگرامز کی ضرورت کا گمان تک نہیں تھا۔‘‘

کم از کم بنیادی آمدن

ایک حل تو دنیا بھر کے سیاسی رہنماؤں کی یونیورسل بیسک انکم ‍(UBI) یا کم از کم بنیادی آمدن مقرر کیا جانا ہے۔

برطانیہ میں بھی حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ لوکل کونسلز کو یو بی آئی آزمائش کی اجازت دے۔ جرمنی اور فن لینڈ میں یہ آزمائش پہلے ہی جاری ہے۔

امریکا میں بھی صدارتی امیدواری کی دوڑ میں شامل ڈیموکریٹ رہنما انڈریو یانگ نے اپنی مہم میں تمام امریکی بالغ شہریوں کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے ایک ہزار ڈالر ماہانہ کا وعدہ کیا تھا۔

ٹیکس فاؤنڈیش نے کہا تھا کہ یانگ کی 'فریڈم ڈیوائیڈ‘ پر سالانہ دو اعشاریہ آٹھ ٹریلین ڈالر خرچ آئے گا۔ یانگ کا منصوبہ تھا کہ اس کے ذریعے سرمایہ سماجی پروگراموں سے حاصل کیا جائے۔ اس خیالیے کو ایلون مُسک اور مارک زکربرگ نے بھی پسند کیا تھا۔ بیرنی سینڈرز اور دیگر ڈیموکریٹ رہنماؤں نے تو کورونا بحران کے دوران دو ہزار ڈالر ماہانہ ادا کرنے کی تجویز دی تھی۔

مبصرین کا خیال ہے کہ عالمی وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں بنیادی اور یقینی آمدن کا تصور مضبوط ہوا ہے، تاکہ ہنگامی صورت حال میں وہ حالات پیدا نہ ہوں، جیسے اب دیکھے گئے۔

ع ت، ک م (جو ہارپر)