کورونا کے معاشی اثرات، بینکوں نے نجی شعبہ کے قرضوں کی وصولی موخر کردی

اتوار 8 نومبر 2020 21:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 نومبر2020ء) کورونا وائرس کی وبا کے منفی معاشی اثرات کو کم کرنے کے لئے پاکستانی بینکوں نے نجی شعبہ کے 655 ارب روپے کے قرضوں کی وصولی موخر کر دی ہے جبکہ مزید 200ارب روپے کے قرضوں کی ری سٹریکچرنگ کی جا رہی ہے۔سرکاری میڈیا کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق مرکزی بینک کی ہدایات پر تجارتی و صنعتی شعبہ کی بحالی اور کورونا وائرس کے منفی معاشی اثرات کو کم کرنے کے لئے مختلف سیکمز شروع کی گئی تھیں۔

(جاری ہے)

معاشی پیکج کے تحت مختلف قومی بینکوں نے اب تک نجی شعبہ کے 655ارب روپے کے قرضوں کے اصل زر کی وصولی موخر کر دی ہے جبکہ مزید 2 سو ارب روپے کے قرضوں کی ری سٹریکچرنگ کی جا رہی ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے کارکنوں کو بے روز گاری سے بچانے اور ان کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے روز گار سیکم شروع کی گئی۔ نجی شعبہ کی اس اسکیم سے اب تک تقریبا 3ہزار سے زیادہ کاروباری اداروں نے 1.6 ملین ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے 237 ارب روپے کی ری فنانسنگ کی سہولت سے استفادہ کیا ہے۔مزید برآں پہلے سے موجود کاروبار کی توسیع یا نیا کاروبار شروع کرنے کے لئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی سکیم کے تحت 203 مختلف منصوبوں کے لئے 157ارب روپے کے قرضوں کی منظوری دی جا چکی ہے۔