این سی او سی کی کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کیلئے عوامی اجتماعات پر پابندی،

دیگر شعبوں میں پابندیوں میں اضافہ کی تجویز، تعلیمی اداروں میں وبا کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس 16 نومبر کو ہوگا

بدھ 11 نومبر 2020 13:47

این سی او سی  کی کورونا وائرس کے  پھیلاؤ پر قابو پانے کیلئے عوامی  اجتماعات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 نومبر2020ء) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) نے وبائی امراض کی دوسری لہر کے دوران کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے بڑے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کرنے اور زیادہ خطرے والے علاقوں میں پابندیاں بڑھانے کی تجویز پیش کی۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ، ترقی اور خصوصی اقدام اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کے اجلاس میں تعلیم کے شعبے میں وبائی مرض کے اعداد و شمار اور بیماریوں کے پھیلاؤ کا جائزہ لیا گیا۔

فورم کو بتایا گیا کہ این سی او سی نے اپنے حتمی فیصلے کے لئے قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی) کو 12 اکتوبر اور 3 نومبر کو بڑے عوامی اجتماعات اور بیرونی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کے لیے تجاویز پیش کی تھیں۔

(جاری ہے)

تاہم تمام سٹیک ہولڈرز کی جانب سے فیصلے پر اتفاق رائے ہونا باقی ہے اس کے باوجود بیماری میں تین گنا اضافہ دیکھا گیا۔ فورم کو بریفنگ دی گئی کہ تعلیمی اداروں میں وبا کا  تناسب بڑھ رہا ہے جبکہ اس صورتحال پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

فورم نے اس بات کا فیصلہ کی کہ 16 نومبر کو وفاقی وزیر تعلیم این سی او سی میں صوبائی وزیر تعلیم کے ساتھ ایک خصوصی اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں عمومی طور پر ملک بھر میں وبا کے پھیلائو کے رجحان کا جائزہ لیا جائے گا جس کا مقصد ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں موجود مثبت رجحان کا جائزہ لینا ہے۔مشاورتی اجلاس کے بعد اس کے نتیجے میں ہونے والے فیصلے اور نفاذ کے لئے سفارشات صوبوں کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔

فورم نے تعلیمی سال کے اہداف کو پہنچنے والے نقصان سے بچنے کے لئے اور اس وائرس کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیش نظر فورم نے یہ تجویز پیش کی کہ جلد اور طویل موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کیا جائے تاکہ وبا کے پھیلاؤ کو کم کیا جا سکے اور اس کے ساتھ ساتھ طلبا کی صحت اور خفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ این سی او سی نے شادی کی تقریبات کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تمام رہنما اصول شیئر کر دیے ہیں جسکے تحت 20 نومبر سے صرف باہر شادیوں کے اجتماعات کی اجازت ہو گی جس میں صرف 500 افراد کی شرکت کی اجازت ہو گی۔

اجلاس میں این سی سی کے اجلاس بلانے پر بھی اتفاق کیا جس میں زیادہ خطرے والے شعبوں اور اس وائرس کے زیادہ سے زیادہ پھیلائو والے شہروں پر مزید پابندیاں بڑھانے کی بھی سفارش کی گئی بالخصوص بڑے عوامی اجتماعات پر۔این سی او سی نے مساجد میں اب تک ایس او پیز پر عملدرآمد کو سراہا جس پر پچھلے کئی ماہ سے بھرپور عملدرآمد کروایا جا رہا تھا تاہم فورم نے اس بات کی نشاندہی کہ گزشتہ کچھ دنوں سے حفاظتی تدابیر پر کمی دیکھنے میں آ رہی ہے انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے اپیل کی کہ وہ انہی ایس او پیز پر عملدرآمد زیادہ موثر اور بہتر بنائیں تاکہ اس وائرس کی ممکنہ دوسری لہر سے بچا جا سکے۔

این سی او سی نے مندرجہ ذیل سفارشات اور تجاویز تمام اسٹیک ہولڈرز کی آراء شامل کرنے کے بعد این سی سی کو ںھیج دی ہیں جسے قومی قیادت ملک بھر میں نفاذ کیلئے منظوری دے گی۔تجویز کردہ اقدامات کے مطابق تمام عوامی اجتماعات جن میں 500 سے زائد افراد شریک ہوں گے پر مکمل پابندی ہو گی جن میں سیاسی ثقافتی مذہبی اینٹرٹینمنٹ اور سول سوسائٹی کی تقریبات شامل ہیں اس کے علاوہ ریستورانوں میں باہر بیٹھ کر کھانا کھانے کی اجازت ہوگی اور اس کے ساتھ ٹیک اوے کی سہولت شام 10 بجے تک جاری رکھنے کی اجازت ہو گی جبکہ فورم نے یہ تجویز بھی دی کہ سینما اور تھیٹرز اور مزارات کو فی الفور بند کر دیا جائے جبکہ مارکیٹس اور کاروباری مراکز کو جلدی بند کرنے اور مخصوص دنوں میں بند کرنے کی سفارش بھی پیش کی گئی۔