امارات میں مقیم پاکستانیوں کی آواز ان سُنی کر دی گئی

حکومت پاکستان اور پاکستانی قونصلیٹ و سفارت خانے کی خاموشی پر پاکستانی کمیونٹی کا صبر جواب دینے لگا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 25 نومبر 2020 19:16

امارات میں مقیم پاکستانیوں کی آواز ان سُنی کر دی گئی
دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ،25 نومبر2020ء ) متحدہ عرب امارات کی حکومت نے پاکستانی شہریوں کے لیے ویزوں کے اجراء پر پابندی لگا دی ہے۔ اس کے علاوہ ورک پرمٹس کا اجراء بھی روک دیا گیا ہے۔ اگرچہ اماراتی حکومت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یہ پابندی پاکستان میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہونے کے باعث احتیاطی اقدامات کے پیش نظر لگائی گئی ہے۔

تاہم امارات بھر میں یہ افواہیں سرگرم ہو رہی ہیں کہ شاید حکومت پاکستان کے اماراتی حکومت کے ساتھ سفارتی سطح پر تعلقات میں کوئی بگاڑ پیداہو چکا ہے۔ ایسی افواہوں کو چند شر پسند عناصر بھی ہو ادے رہے ہیں۔ خصوصاً سوشل میڈیا پر یہ منفی پراپیگنڈہ بھی سامنے آ رہا ہے کہ مستقبل میں اماراتی حکومت پاکستانیوں کی تعداد کومحدود کر دے گی۔

(جاری ہے)

اسی وجہ سے پاکستانیوں کے ویزوں کی تجدید نہیں ہو رہی اور انہیں امارات سے ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے۔

حالانکہ اس پراپیگنڈے میں کوئی زیادہ حقیقت نہیں ہے۔ مگر پاکستانی حکومت اور وزارت خارجہ کی پُراسرار خاموشی شکوک و شبہات کو جنم دے رہی ہے۔ امارات میں موجود پاکستانیوں کو ان سارے حالات میں اپنا مستقبل مخدوش دکھائی دینے لگا ہے۔ پاکستان کی مشکل دور سے گزرنے والی معیشت کو امارات میں مقیم 16 لاکھ پاکستانیوں نے اربوں ڈالر سالانہ کے ترسیلات زر کی صورت میں بہت بڑا سہارادے رکھا ہے۔

مگر بدلے میں ان کی پریشانیوں اور مسائل کو بالکل فراموش کیا جا رہا ہے۔ اُردو پوائنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی تاجر جہانگیر حسین کا کہنا ہے کہ امارات میں واقع پاکستانی قونصل خانے اور سفارت خانے کی جانب سے پاکستانی کمیونٹی میں پائے جانے والی تشویش کوزائل کرنے کے کوئی موقف یا تسلی بخش بیان نہ سامنے آنا انتہائی افسوس ناک امر ہے۔

وزارت خارجہ اور اس کے ماتحت افراد کی اس سے زیادہ غیر سنجیدگی اور کیا ہو سکتی ہے کہ وہ امارات کی 16 لاکھ کی بڑی پاکستانی کمیونٹی کے تحفظات کو ذرہ برابر بھی خاطر میں نہیں لا رہے۔حالانکہ امارات میں واقع بھارتی قونصلیٹ اور سفارت خانہ قدم قدم پر اپنی کمیونٹی کی رہنمائی کرتا ہے، انہیں اہم ہدایات جاری کرتا ہے اور انہیں لاحق تشویش، پریشانی اور تحفظات کی صورت میں فوری طور پر اپنا ردعمل دے کر حقائق سے آگاہ بھی کرتا ہے اور ڈھارس بھی بندھاتا ہے۔

سمجھ سے باہر ہے کہ پاکستانی حکومت، وزارت خارجہ اور امارات میں موجود سفارتی حکام پاکستانیوں پر عائد ویزے اور ورک پرمٹ کی پابندی ہٹانے کے لیے کوئی بھرپور پیش رفت کیوں نہیں کر رہے۔ پاکستان میں پہلے ہی بیروزگاری اور مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔ ایسے موقع پر بیرون ملک روزگار ہی غریب پاکستانیوں کی آخری اُمید اور روشنی کی کرن ہوتی ہے۔

دُنیا بھر میں سعودی عرب کے بعد یو اے ای پاکستانیوں کے لیے سب سے بڑا مہمان نواز ملک ہے۔ اماراتی حکام کی جانب سے پاکستانیوں کے لیے ویزے اور ورک پرمٹ پر حالیہ پابندی پاکستانی معیشت کی کمزور بنیادوں کو مزید ہلا سکتی ہے۔ متعلقہ حکام کو فوری طور پر غفلت کی نیند سے جاگ کر ہنگامی بنیادوں پر یہ پابندی ختم کروانا ہو گی، ورنہ پاکستانی مزدوروں کی مضبوط منڈی یو اے ای میں پابندی کے دور میں دیگر ممالک کے کارکنان کا غلبہ ہو جائے گا اور یوں پاکستان بڑے زرِ مبادل سے محروم ہو جائے گا اور لاکھوں پاکستانیوں کا روزگار چھن جانے کا خدشہ جنم لے سکتا ہے۔