ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی کو تہران میں قتل کردیا گیا

محسن فخری زادے کو ٹارگٹ کلنگ میں قتل کیا گیا، شدید زخمی حالت میں ہسپتال میں منتقل کیا گیا لیکن جانبرنہ ہوسکے اور دم توڑ گئے۔ ایرانی وزارت دفاع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 27 نومبر 2020 20:35

ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی کو تہران میں قتل کردیا گیا
تہران (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 نومبر2020ء) ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی کو تہران میں قتل کردیا گیا، محسن فخری زادے کو ٹارگٹ کلنگ میں قتل کیا گیا، تاہم ہسپتال میں پہنچ کر دم توڑ گئے۔ ایرانی وزارت دفاع کے مطابق ایران کے ایٹمی سائنسدان کوٹارگٹ کلنگ کرکے تہران میں قتل کردیا گیا ہے۔ تہران کے نواحی علاقے کوابسرد میں محسن فخری زادے کی کار پر بم حملہ کیا گیا، جبکہ بعد میں قاتلوں نے گاڑی پر مشین گن سے فائرنگ بھی کی۔

بتایا گیا ہے کہ ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادے کو شدید زخمی اور تشویشناک حالت میں تہران کے ہسپتال میں منتقل کیا گیا۔ لیکن وہاں پر وہ جانبر نہ ہوسکے اور دم توڑ گئے۔ ایران فوج نے بھی ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادے کے قتل کی تصدیق کردی ہے۔

(جاری ہے)

ایرانی جوہری پروگرام کے بانی محسن فخری زادے امام حسین یونیورسٹی میں فزکس کے پروفیسر تھے۔ محسن فخری زادے فادر آف ایران نیوکلیئرکے نام سے مشہور تھے۔

محسن فخری زادہ ایران کی وزارتِ دفاع کی ریسرچ اورانوویشن تنظیم کے سربراہ تھے۔ ایرانی کا کہنا ہے کہ مئی 2018 میں اسرائیلی وزیراعظم  نے ایرانی ایٹمی پروگرام پر محسن فخری کا خاص طور پر ذکر کیا تھا۔ 2010ء سے 2012ء تک بھی 4 ایرانی سائنسدانوں کو قتل کیا گیا۔ ایرانی وزارت خارجہ نے محسن فخری زادے کے قتل کو دہشتگردی قرار دیا ہے۔ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا کہ محسن فخری زادے کے قتل میں اسرائیل ملوث ہونے کے اشارے مل رہے ہیں، قاتل جنگ کے خواہاں ہیں۔

یورپی یونین دہرا معیار ترک کے اس دہشتگرد حملے کی مذمت کرے۔ دوسری جانب غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق پیٹاگون  نے ایرانی جوہری سائنسدان کے قتل پر بات کرنے سے انکار کردیا ہے۔ اسی طرح اسرائیل کی جانب سے بھی ابھی تک کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔