جنسی زیادتی کے مجرموں کو -"نامرد "کرنے کا آرڈیننس آئین پاکستان کے منافی ہے، مولانا یوسف سلفی

آئین پاکستان کی بنیاد قر آن و حدیث ہے، آئین کے مطابق کوئی قانون قر آن و حدیث کے منافی نہیں بنایا جا سکتا

جمعہ 27 نومبر 2020 22:28

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 نومبر2020ء) جمعیت اہلحدیث پاکستان کا اجلاس مرکز اہلحدیث میں چیف آرگنائزر مولانا محمد یوسف سلفی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وفاقی کابینہ کی طر ف سے جنسی زیادتی کے مجرموں کو "نامرد"کرنے کے آرڈیننس کی منظوری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے آئین و شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے منافی قرار دیتے ہوئے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔

اجلاس سے مولانا محمد یوسف سلفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ وفاقی کابینہ کے منظور کردہ آرڈیننس پر ازخود نوٹس لے کر زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لئے قرا ٓن و حدیث کے مطابق ہنگامی اور فوری انصاف کے قانون کا اطلاق کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میںبڑھتے ہوئے جنسی زیادتی کے واقعات کی وجہ مجرموں کو سزا نہ ملنا ہے جبکہ پہلے سے موجود قوانین پر عملدرا ٓمد ہو جائے تو کسی بھی قسم کے جرائم کو ختم کیا جا سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین کی رُو سے کوئی قانون قر آن و حدیث کے منافی نہیں بنایا جا سکتا ۔ وفاقی کابینہ کا جنسی زیادتی کے مجرموں کو "نامرد"کرنے کا قانون آئین پاکستان اور قر آن و حدیث کے خلاف ہے لہذا اسے فوری واپسی لیا جائے ۔ انہوںنے کہا کہ وفاقی حکومت اگر جنسی زیادتی کے واقعات کو ختم کرنے کے لئے مخلص ہے تو پہلے سے موجود شرعی قوانین یا زنا بالجبر آرڈیننس کے مطابق مجرموں کو سر عام سزادے تو کسی کو کسی سے زیادتی کی جرات نہ ہوگی۔ ۔ اجلاس سے مولانا بلال احمد سلفی، مولانا معاویہ سلیم، قاری عبد الرزاق، اہلحدیث یوتھ فورس کے ناظم حافظ محمد حنیف سلفی، زاہد سلفی،جمعیت طلباء اہلحدیث کے محمد جمیل یزدانی، رضوان خان ودیگر نے بھی خطاب کیا۔