سعودی عرب میں غیر قانونی کاروبار کرنے والے 2 پاکستانی گرفتار

ریاض میں پاکستانی اور سوڈانی باشندے مل کر درخت کی لکڑی اور کوئلہ فروخت کر رہے تھے، 30 ٹن کوئلہ اور لکڑی بھی ضبط کر لی گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 30 نومبر 2020 12:58

سعودی عرب میں غیر قانونی کاروبار کرنے والے 2 پاکستانی گرفتار
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔30 نومبر2020ء) سعودی عرب میں آئے روز پاکستانیوں کی جانب سے ایسی منفی حرکات کی خبریں سامنے آتی ہیں جن کے باعث مملکت میں مقیم 25 لاکھ سے زائد پاکستانیوں کا سر شرم سے جھک جاتا ہے، ان میں چوری، ڈکیتی، آن لائن فراڈ اور دیگر جعل سازیاں شامل ہیں۔ سعودی پولیس کی تازہ ترین کارروائیاں میں درختوں کی لکڑی اور کوئلہ غیر قانونی طور پر فروخت کرنے پر 2 پاکستانیوں اور 3 سوڈانیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو ریاض کے نواحی علاقے میں ایک گودام بنا کر وہاں جنگلات سے غیر قانونی طور پر کاٹی گئی لکڑی اور کوئلہ فروخت کر رہے تھے۔

ملزمان کی گرفتاری ماحولیاتی تحفظ سے متعلق خصوصی سعودی فورسز کی جانب سے کی گئی ہے۔ سعودی نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق مملکت میں درخت کاٹنے پر سخت سزا مقرر کی گئی ہے تاہم ملزمان غیر قانونی طور پر گودام میں درخت کی لکڑی اور کوئلہ فروخت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

جن کے بارے میں مخبری ہونے پر ماحولیاتی تحفظ سے متعلق فورس نے کریک ڈاؤن کیا اور یہ غیر قانونی کاروبار کرنے والے تمام افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس کی جانب سے لوگوں کو تاکید کی گئی ہے کہ اگر وہ کسی مقام پر درختوں کی لکڑی یا کوئلے کی غیر قانونی فروخت دیکھیں تو فوری طور پر پولیس کو اطلاع دیں تاکہ مملکت میں درختوں کی اندھا دھند کٹائی کر کے قدرتی ماحول کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جا سکے۔ سعودی استغاثہ کی جانب سے چند روز قبل اعلان کیا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص درخت یا پودا کاٹے گا، اسے 10 سال قید کی سزا دی جائے گی ، اس کے علاوہ 3 کروڑ ریال تک کا جرمانہ بھی عائد ہو سکتا ہے۔