برطانوی حکومت نے کورونا ویکسین کے استعمال کی اجازت دیدی

برطانوی حکومت کی انگلینڈ کے ہسپتالوں کو آئندہ ہفتے سے کورونا ویکسین سب سے پہلے طبی رضاکاروں پر استعمال کرنے کی ہدایت

بدھ 2 دسمبر 2020 16:45

برطانوی حکومت نے کورونا ویکسین کے استعمال کی اجازت دیدی
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2020ء) برطانوی حکومت نے گزشتہ ماہ تیار ہونیوالی دنیا کی پہلی کورونا ویکسین کے عام استعمال کی اجازت دے دی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ وہ پہلا ملک بن گیا ہے جس نے کورونا کی تیار ہونیوالی امریکہ کی فائزر اور جرمنی کی بائیو این ٹیک کمپنیوں کے ویکسین کے استعمال کی اجازت دیدی۔ برطانوی حکومت نے مذکورہ ویکسین کو جہاں ہنگامی بنیادوں پر استعمال کرنے کی اجازت دی، وہیں اسے عام استعمال کی اجازت بھی دے دی گئیں۔

دنیا کی پہلی کورونا ویکسین کو اجازت دینے والی برطانوی حکومت دنیا کی پہلی حکومت بن گئی اور جلد ہی برطانیہ دنیا کا پہلا ملک بن جائے گا، جہاں ویکسین کو عام استعمال کیا جائے گا۔فارماسیوٹیکل کمپنیوں فائزر اور بائیو این ٹیک نے گزشتہ ماہ 10 نومبر کو دعویٰ کیا تھا کہ ان کی تیار کردہ ویکسین بیماری سے تحفظ کیلئے 90 فیصد سے زیادہ مؤثر ہے جبکہ اسی ویکسین کے آخری مرحلے کے حتمی نتائج 19 نومبر کو جاری کرتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ ویکسین کورونا سے تحفظ کیلئے 95 فیصد سے زیادہ مؤثر ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانوی حکومت نے ریاست انگلینڈ کے ہسپتالوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ آئندہ ہفتے سے کورونا ویکسین کو سب سے پہلے طبی رضاکاروں پر استعمال کیا جائے۔برطانوی حکومت نے پہلے ہی مذکورہ کمپنی کو 4 کرور ویکسینز کا آرڈر دے رکھا ہے جو 2 کروڑ افراد کو لگائی جائیگی۔مذکورہ ویکسین کے دو ڈوز ایک شخص کو لگائے جائینگے، جس کا مطلب یہ ہوا کہ ہر ایک شخص کو 2 انجکشن لگیں گے۔

ابتدائی طور پر برطانیہ میں جہاں میڈیکل سٹاف کو ویکسین کے ڈوز دیئے جائینگے، وہیں اولڈ ہومز میں رہنے والے عمر رسیدہ افراد کو بھی ویکسین کے ڈوز لگائے جائینگے۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آئندہ ہفتے تک ویکسین تیار کرنے والی کمپنیاں برطانیہ کو کتنے ڈوز فراہم کریں گی، تاہم کورونا ویکسین تیار کرنے والی کمپنیوں فائزر اوربائیو این ٹیک کے مطابق وہ رواں ہفتے کے اختتام تک برطانیہ کو ویکسین کی محدود تعداد فراہم کردیں گی جبکہ جلد ہی امریکا کی ڈرگ ریگولیٹر اتھارٹی بھی ان کی ویکسین سے متعلق فیصلہ سنائے گی۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ برطانیہ کے بعد یورپی یونین اور امریکہ بھی تیار ہونیوالی ویکسین کے استعمال کی اجازت دے دینگے جس کے بعد ممکنہ طور پر مذکورہ ویکسین کے استعمال کی اجازت کچھ ایشیائی ممالک بھی دیں گے۔مذکورہ ویکسین کی تیاری سے قبل ہی امریکا اور پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک کی حکومتوں نے ویکسین حاصل کرنے کیلئے کروڑوں ڈالر کی بجٹ مختص کی تھی اور تمام ممالک کی کوشش ہے کہ وہ سب سے پہلے ویکسین حاصل کرکے اپنے ملک میں کورونا پر قابو پائیں۔