وفاقی وزیر علی زیدی نے مظاہرین کے ساتھ معاہدے کی شرائط بتا دیں

مچھ واقعے پر خصوصی کمیشن بنایا جائے گا، ذمہ داران افسران کو ہٹا دیا گیا، شہداء کے ورثا کو نوکریاں دی جائیں گی، خصوصی جے آئی ٹی تشکیل دی جائے گی، معاہدے کی شرائط

Shehryar Abbasi شہریار عباسی ہفتہ 9 جنوری 2021 01:15

وفاقی وزیر علی زیدی نے مظاہرین کے ساتھ معاہدے کی شرائط بتا دیں
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 08 جنوری 2021ء) وفاقی حکومت اور کوئٹہ مظاہرین کے درمیان مذاکرات طے پا گئے ہیں۔ مچھ سانحے کے لواحقین کی جانب سے قائم کی گئی شہداء ایکشن کمیٹی اور حکومت کے درمیان تحریری معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے بعد باضابطہ دھرنا ختم ہونے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس موقع پر حکومتی مذاکراتی ٹیم کے رکن وفاقی وزیر بحری امور سید علی زیدی نے معاہدے کی شرائط بتاتے ہوئے کہا کہ آج تک حکومتوں نے وعدے کئے، تحریری معاہدہ کسی نے نہیں کیا، ہم نے شہداء ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات تسلیم کر لیے ہیں۔

ذمہ داران افسران کو ہٹا دیا گیا ہے۔ مچھ واقعے پر جے آئی ٹی تشکیل دی جائے گی اس کے ساتھ ہی ہائی لیول کمیشن تشکیل دیا گیا ہے، وزیر داخلہ بلوچستان ،2اراکین بلوچستان اسمبلی ،2سینئر افسران کمیشن کا حصہ ہوں گے، جبکہ ڈی آئی جی رینک کا پولیس آفیسر کمیشن کا حصہ ہو گا۔

(جاری ہے)

کمیشن ہر ماہ ملاقات کرے گا اور کارکردگی کا جائزہ لے گا۔ وفاقی اور صوبائی ادارے بلوچستان کے سیکیورٹی پلان کا ازسر نو جائزہ لیں گے۔

ہزارہ برادری کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے کمیٹی قائم کی جائے گی۔ شہدا کے وارثا کو بلوچستان حکومت نوکری فراہم کرے گی۔ جبکہ اس موقع پر وفاقی وزیر بحری امور سید علی زیدی نے کہا کہ وزارت بحری امور شہدا کے بچوں کی تعلیم کا خرچ ادا کرے گی اور یہ اعلان میں اپنی وزارت کی طرف سے کررہا ہوں۔ سید علی زید ی نے مزید کہا کہپورے ملک میں جس کمیونٹی کے ساتھ ظلم ہورہا ہے اس کا اب اختتام ہوگا۔

گزشتہ کئی سالوں سےہزارہ برادری کے ساتھ جاری ظلم کو اختتام پرپہنچنا ہوگا۔ پورے ملک میں جس کے ساتھ ظلم ہورہا ہے اس کا اب اختتام ہوگا۔ اگر ملک میں گورننس ٹھیک ہوتی تو کوئی غریب نہیں ہوتا ۔ملک کو اللہ نے سب کچھ دیا ہے،اس ملک کو گورننس نہیں ملی، 72سال کی چیزیں ٹھیک کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیزیں ٹھیک کرنے کے راستے میں بہت سی رکاوٹیں حائل ہیں، پاکستان معاشی مسائل بلوچستان حل کرسکتاہے۔

حالات اب بہتری کی طرف جائیں گے، مسائل ضرور ہیں ،نا امید نہیں ہیں۔ مل کر چلیں گے تو اس ظلم کا مقابلہ ضرور کریں گے۔ واضح رہے کہ حکومت نے مچھ میں کان کنوں کے قتل کے واقعے کیخلاف احتجاجی متاثرین کے تمام مطالبات منظور کرلیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حکومت اور کوئٹہ مظاہرین میں مذاکرات کامیاب ہو چکے ہیں جس کے بعد جبکہ لواحقین نے میتوں کی تدفین کی اجازت دے دی ہے۔

شہداء ایکشن کمیٹی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ حکومت نے ان کے تمام مطالبات تسلیم کرلیے ہیں جس کے بعد شہداء ایکشن کمیٹی اور لواحقین نے تمام شہداء کی میتوں کی تدفین کا فیصلہ کیا ہے۔ شہداء ایکشن کمیٹی کے رکن کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان اور وفاقی وزیر علی زیدی کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ، وزیر اعلیٰ اور وفاقی وزراء کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہماری بات مانی۔