جماعت اسلامی سندھ کے بزرگ رہنما حاجی عبداللہ خان مگسی انتقال کرگئے

مرحوم ایک ملنسار و غریب پرور اور انسان دوست آدمی تھے۔اسداللہ بھٹو، جماعت اسلامی کی قیمتی سرمایہ تھے،محمد حسین محنتی نمازجنازہ اسداللہ بھٹو نے پڑھائی،پروفیسرنظام الدین ،عبدالحفیظ بجارانی،حزب اللہ جکھرو،سابق ڈی آئی جی رمضان چنا سمیت سیاسی وسماجی رہنماوں کی شرکت

منگل 12 جنوری 2021 23:34

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2021ء) جماعت اسلامی سندھ کے بزرگ رہنماء، دیرینہ رکن حاجی عبداللہ خان مگسی انتقال کر گئے۔ مرحوم کچھ دنوں سے علیل اور عمر 75 سال تھی۔ مرحوم جماعت اسلامی ضلع جیکب آباد کے نائب امیر اور تحصیل مقام ٹھل کے بھی امیر رہ چکے ہیں۔ مرحوم ایک شفیق انسان، دعوت دین کے داعی اور سراپا تحریک تھے۔ قاضی حسین احمد، لیاقت بلوچ سمیت تمام قائدین کی مہمان نوازی کا ان کے گھرانے کو اعزاز حاصل تھا جبکہ مرحوم پروفیسر عبدالغفور احمد اور مرحوم مولانا جان محمد عباسی سے خصوصی تعلق تھا۔

کندھ کوٹ مارکیٹ کمیٹی کے سیکریٹری کی حیثیت سے انہوں نے نہ صرف اپنے فرائض بحسن خوبہ سرانجام دیئے بلکہ وہ ایک غریب دوست انسان اور کئی بچوں کی سرپرستی کی جو تعلیم حاصل کر کے اعلیٰ عہدوں پرفائز ہیں۔

(جاری ہے)

ان کی نماز جنازہ بعدنمازعصرگورنمنٹ ہائی اسکول ٹھل کے گراؤنڈ میں مرکزی نائب امیر سابق ایم این اے اسد اللہ بھٹو کی امامت میں ادا کی گئی جس میں صوبائی نائب امیر پروفیسر نظام الدین میمن، نائب قیمین عبدالحفیظ بجارانی، مولانا حزب اللہ جکھرو،مقامی امیر اکبر مہر، امداد اللہ بجارانی، سابق ڈی آئی جی رمضان چنا،ریلوے پریم یونین کے جنرل سیکرٹری خیرمحمد تنیو،امیرضلع سکھر سلطان احمد لاشاری سمیت مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں، معززین شہر اور قریبی رشتہ داروں جبکہ ضلع جیکب آباد کے امیر حاجی دیدار علی لاشاری ضلع کشمور کے امیر آغا عبدالفتاح پٹھان اپنی پوری ٹیم کے ہمراہ شریک تھے۔

بعد ازاں مرحوم کو اپنے آبائی گاؤں مگسی لاڑو میں پرد خاک کیا گیا۔ دریں اثناء مرکزی امیر سینیٹر سراج الحق، قیم امیر العظیم نائب امیر لیاقت بلوچ، ڈاکٹر معراج الہدیٰ، راشد نسیم ، امیر صوبہ محمد حسین محنتی،نائب امراء ممتازحسین سہتو،حافظ نصراللہ عزیز،عبدالغفارعمر،اظہارالحق، قیم کاشف شیخ،سیکرٹری اطلاعات مجاہدچنا دیگر ذمہ داران حاجی عبداللہ مگسی کی کی وفات پردلی دکھ کااظہارکرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت اورپسماندگان کے لیے صبرجمیل کی دعا کی ہے۔

قبل ازیں اسد اللہ بھٹو نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حاجی عبداللہ خان مگسی ایک دیندار فرد اور جراتمند مسلمان تھے۔ انہوں نے اپنی ملازمت کی پرواہ کئے بغیر ہر دور میں اسلامی انقلاب کیلئے جدوجہد کی۔ دنیا کمانے کا راستہ ترک کر کے اقامت دین کا راستہ اختیار کیا اور آخری دم تک اسی پر قائم رہے۔ مرحوم ایک ملنسار و غریب پرور اور انسان دوست آدمی تھے۔

جن کی نماز جنازہ میں ہر مکتبہ فکر کے لوگ اور بڑی تعداد میں شرکت اس کی گواہی ہے۔ صوبائی امیر محمد حسین محنتی نے کہا کہ حاجی عبداللہ مگسی جماعت اسلامی کی قیمتی سرمایہ تھے۔ ان کی دینی و دعوتی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔حاجی عبداللہ مگسی نے پہلی مرتبہ 1968 میں نواب شاہ میں جماعت اسلامی کے اجتماع میں شرکت کی۔ ایک موقع پر جب وہ لاہور گئے تو دو ہفتے تک مولانا مودودیؒ کی عصری مجالس میں شریک رہے اور مولانا مودودیؒ کو براہ راست سنا، یہی وجہ ہے کہ آخری دم تک فکری طور جماعت اسلامی سے ہی جڑے رہے۔

حاجی صاحب نے سرکاری نوکری بڑی ذمے داری اور ایمانداری سے کرکے 2001 میں ریٹائرمینٹ لی۔ سرکاری نوکری سے رٹائرمینٹ کے بعد حاجی صاحب نے ضلع جیکب آباد کے چھوٹے شہر تحصیل مقام ٹھل ضلع جیکب آبادمیں "فہم القرآن" کے نام سے لائبریری قائم کی تھی، جس کا بنیادی مقصد اس علاقے کے لوگوں اور بالخصوص نوجوانوں کو دینی لٹریچر تک رسائی دینا تھا تاکہ لوگوں کو دینی لٹریچر کے مطالعے کی طرف راغب کیا جائے، اس سلسلے میں انہوں نے مختلف شہروں سے دینی کتب خریدیں۔

ان کی چھوٹی سی لائبریری میں اردو، انگریزی کا محدود جب کہ سندھی زبان میں کتب کا کثیر ذخیرہ موجود ہے۔ مرحوم کافی عرصے سے علیل اورگلستان جوہر گنگ ریزیڈنسی میں بھی رہتے تھے، ضعف اور علالت کے باوجود بھی ان کا مطالعے کا ذوق جاری رہتا۔ ان کی میز پر مفتی تقی عثمانی کا ترجمہ اور تفسیر قرآن موجو ہوتاد تھا جس کا مطالعہ وہ صبح شام کرتے۔ اللہ تعالیٰ حاجی عبداللہ صاحب کی مغفرت فرمائے، درجات بلند کرے اور لواحقین کو صبر عطا فرمائے،