عمرہ پر سعودیہ آنے والی پاکستانی خاتون کا بچہ ایک سال بعد والدین کے حوالے کر دیا گیا

پاکستانی خاتون نے پچھلے سال مکہ میں بچے کو وقت سے پہلے جنم دیا تھا،کورونا وبا کے باعث خاتون کو واپس آنا پڑا جبکہ بچے کی نازک حالت کے باعث اسے ایک سال آئی سی یو میں رکھا گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 15 جنوری 2021 12:16

عمرہ پر سعودیہ آنے والی پاکستانی خاتون کا بچہ ایک سال بعد والدین کے ..
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔15 جنوری2021ء) سعودی عرب کا میڈیکل نظام دُنیا کے اچھے نظاموں میں سے ایک ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ وقت سے کئی ماہ پہلے پیدا ہو جانے والا بچہ ایک سال تک اپنے والدین کے بغیر ہسپتال میں پلتا رہا، اور پھر صحت مند ہونے کے بعد اسے واپس والدین کو لوٹا دیا گیا ہے جو اس وقت پاکستان میں مقیم ہیں۔

اُردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں مکہ مکرمہ زچہ بچہ ہسپتال نے ایک سال تک دیکھ بھال کے بعد پاکستانی بچے کو قونصلیٹ کے حوالے کیا ہے۔ایک پاکستانی خاتون نے جو اس وقت عمرے پرآئی ہوئی تھی مکہ مکرمہ میں قیام کے دوران اس بچے کو جنم دیا تھا۔کورونا وبا کی وجہ سے والدہ مجبورا پاکستان واپس چلی گئی تھی۔ اس دوران ہسپتال انتظامیہ نومولود کی دیکھ بھال کرتی رہی اور اب اسے پاکستان قونصلیٹ کے افسر کے حوالے کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان قونصلیٹ بچے کو جلد والدین کے پاس پاکستان بھجوائے گی۔مکہ مکرمہ زچہ بچہ ہسپتال کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ہلال المالکی نے بتایا کہ’بچہ آپریشن سے پیدا ہوا تھا۔ اس کا وزن ایک کلو تھا اور پری میچور تھا۔ اسے 46 دن تک مصنوعی تنفس پر رکھا گیا۔‘انتہائی نگہداشت کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر عطیہ بن صالح الزہرانی نے جو زچہ بچہ ہسپتال میں میڈیکل ڈائریکٹر بھی ہیں بتایا کہ’ پاکستانی بچے کو تقریبا ایک برس تک آئی سی یو میں رکھا گیا اس کے بعد اسے سماجی نگہداشت کے ادارے کے سپرد کردیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق ہسپتال کے عہدیدار مسلسل ایک سال تک نہ صرف بچے کی نگہداشت کا اہتمام کرتے رہے بلکہ اس دوران اس کے ماں باپ سے بھی مسلسل رابطے میں رہے۔ بچے کے والدین کو تازہ صورتحال سے آگاہ کرکے تسلی دیتے رہے۔