طیارہ 2015 میں لیز پر لیا گیا، 14 ملین ڈالرز لیز کی رقم ادا کرنا تھی

معاملہ سفارتی سطح پر حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں، مسافروں کو متبادل پروازوں سے وطن روانہ کر دیا گیا، کوالالمپور میں طیارہ قبضے میں لیے جانے پر پی آئی اے کا ردعمل

muhammad ali محمد علی جمعہ 15 جنوری 2021 19:44

طیارہ 2015 میں لیز پر لیا گیا، 14 ملین ڈالرز لیز کی رقم ادا کرنا تھی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 جنوری2021ء) طیارہ 2015 میں لیز پر لیا گیا، 14 ملین ڈالرز لیز کی رقم ادا کرنا تھی، معاملہ سفارتی سطح پر حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں، کوالالمپور میں طیارہ قبضے میں لیے جانے پر پی آئی اے کا ردعمل۔ تفصیلات کے مطابق ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں مسافر طیارہ قبضے میں لیے جانے کے معاملے پر پی آئی اے حکام کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ 2015 میں پی آئی اے نے یہ طیارہ ویتنامی کمپنی سے لیز پر لیا تھا۔ لیز کی رقم تقریباً 14 ملین ڈالر ہے۔ مسافروں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پی آئی اے نے ملائشیا کی عدالت کے حکم پر روکے گئے طیارے کے متاثرہ مسافروں کو متبادل پروازوں سے وطن روانہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ جبکہ پی آئی اے کے قانونی ماہرین کی ٹیم نے کوالالمپور میں پاکستانی سفارتخانہ کی معاونت سے قانونی چارہ جوئی کا آغاز کر دیا ہے، قومی ایئر لائن نے معاملہ جلد نمٹائے جانے کی امید کا اظہار کیا ہے تاہم ہفتہ وار تعطیلات کی وجہ سے یہ معاملہ پیر سے قبل حل ہونے کا امکان نہیں۔

(جاری ہے)

قومی ایئر لائن کے ترجمان کا بتانا ہے کہ پی آ ئی اے کا برطانیہ میں کسی غیر ملکی کمپنی سے رقم کے لین دین کا کوئی تنازعہ تھا جس پر برطانیہ کی اس کمپنی نی6 ماہ بعد کسی دوسرے ملک میں آکر پی آئی اے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا اور ملائشیا کی عدالت نے پی آئی کو بنا کسی نوٹس اور سنے یا بلائے بغیر ہی حکم امتناعی جاری کردیا۔ عدالتی حکم آنے پر کوالالمپور سے اسلام آباد آنے والے اس طیارے کو کوالالمپور ہوائی اڈے پرروک لیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ ایئر لائن حکام نے فوری اقدامات کے تحت نہ صرف اپنے مسافروں کی دیکھ بھال کی بلکہ متبادل انتظام کے تحت مسافروں کو وطن واپس بھجوا رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ دفتر خارجہ کی ہدایت پر ملائشیا میں پاکستانی سفارتخانہ بھی بھر پور معاونت کر رہا ہے اور پی آئی اے کے قانونی ماہرین کی ٹیم نے اس سلسلہ میں قانونی چارہ جوئی کا آغاز کر دیا ہے، امید ہے جلد معاملہ نمٹا لیا جائے گا۔