منشیات سفینہ گٹکا اور نشہ آور ادویات کی فروخت عروج پر منشیات استعمال کرنے والا غریب کا ایک اور مصوم بچہ زندگی کی جنگ ہار گیا

جمعہ 15 جنوری 2021 23:44

بدین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2021ء) منشیات سفینہ گٹکا اور نشہ آور ادویات کی فروخت عروج پر منشیات استعمال کرنے والا غریب کا ایک اور مصوم بچہ زندگی کی جنگ ہار گیا۔

(جاری ہے)

بدین میں منشیات اور نشہ آور انجیکشن زہریلی اور مضر صحت سفینہ مین پڑیوں اور گھٹکہ کی کھلے عام فروخت کے باعث مزکورہ جان دشمن اشیا کے استمال میں بھی مسلسل اور خطرناک حد تک آضافہ ہوتا جا رہا ہے مردوں کے ساتھ خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد اس جان لیوا اور خطرناک نشہ کے عادی بنتے جا رہے ہیں شہر کی گلیوں محلوں غیر آباد پلاٹوں ویران میدانوں قبرستانوں خالی سرکاری عمارتوں میں نشہ کی لت میں ملوث نشائیوں کہ ٹولے ڈھیرے ڈالے کھلے عام منشیات کا استمال کرتے دیکھائی دیتے ہیں سفینہ مین پڑیاں گھٹکہ زہریلی چھالیہ شہر کے ہر علاقہ کی کیبن دوکان کے علاوہ گھروں میں بااسانی دستیاب ہوتی ہیں جبکہ نشہ آور انجیکشن گولیاں غریب آباد میں واقع دو میڈیکل اسٹور کے علاوہ دیگر علاقوں میں موجود چند میڈیکلز اسٹور پر بااسانی رات دیر گے تک دستیاب ہوتی ہے جہاں پر نشہ کیعادی افراد رات دیر گے تک نشہ آور ادویات خریدتے دیکھائی دیتے ہیں منشیات اور نشہ آور ادویات کی کھلے عام فروخت کے خلاف نشہ کی لت میں ملوث افراد کے ماں باپ رشتیدار اور شہریوں کے احتجاج اور میڈیا میں خبروں کی اشاعات کے باوجود پولیس محکمہ ایکسائز محکمہ صحت مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے جس کی وجہ بھاری بھتہ اور کھلے عام رشوت کی وصولی بتائی جاتی ہی. نشہ آوار ادویات اور منشیات کا ایک عادی غریب محنت کش انور ملاح کا سترہ سالہ آٹھویں جماعت کا شاگرد مصوم بچہ عبداللہ انور ملاح اپنی زندگی کی جنگ ہار گیا واضع رہے کہ زندگی کی جنگ ہارنے والے بچہ عبداللہ کی ماں باپ اور رشتیدار نشہ آور ادویات فرخت کرنے والے میڈیکل اسٹور کے خلاف بدین پریس کلب کے سامنے احتجاج کے علاوہ محکمہ صحت ایکسائز اور پولیس کو زبانی اور تحریری شکایت بھی کر چکے ہیں پر منشیات فروشوں اور نشہ آور ادویات کی کھلے عام فرخت کرنے والے میڈیکل اسٹوز کے خلاف کوئی کاروائی ممکن نہ ہو سکی واضع رہے کہ منشیات اور نشہ آور ادویات کے استمال کرنے والے کئی افراد اس سے قبل بھی اپنی زندگی کی جنگ ہار چکے ہیں. عبداللہ ملاح کے ماں باپ نے ایک بار پھر اپنے بچے کا قاتل غریب آباد میں واقع دو میڈکلز اسٹور کے مالکان کو قرار دیتے ہوا کہا ہے کہ ہمارے بار بار احتجاج اور شکایات کہ باوجود ان قاتلوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی اور آج بھی کھلے عام منشیات اور نشہ آور ادویات بچوں کو فروخت کی جا رہی ہے ظالم کئی بچوں کی جانیں لے چکے ہیں اور ان کے خلاف کاوائی نہ ہوئی تو پتا نہیں کتنے ماں باپ کی اور گودیں اجھاڑیں گے کتنی اور جانیں لیں گے۔