پی ڈی ایم بڑی مشکل کا شکار ہو گئی

سینیٹ انتخابات میں پی ڈی ایم میں شامل چھوٹی جماعتوں نے اپنا حصہ مانگ لیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 23 جنوری 2021 10:43

پی ڈی ایم بڑی مشکل کا شکار ہو گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 جنوری 2021ء) : حکومت مخالف بنایا جانے والا اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) پہلے دن سے ہی مشکلات کا شکار رہا ہے۔ کبھی پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں ایک پیج پر اکٹھا نہیں ہو پاتیں تو کبھی حکومت کو ٹف ٹائم دینے والی پی ڈی ایم آپسی اختلافات کا شکار ہو جاتی ہے۔ ٹھیک ایسے ہی پی ڈی ایم ایک مرتبہ پھر سے مشکلات کا شکار ہو گئی ہے کیونکہ پی ڈی ایم میں شامل چھوٹی جماعتوں نے سینیٹ انتخابات میں اپنا حصہ مانگ لیا ہے۔

سینئیر صحافی و تجزیہ کار رانا عظیم کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کا مشترکہ طور پر سینیٹ الیکشن لڑنے کے معاملے پر نیا جھگڑا شروع ہو گیا۔ پی ڈی ایم میں شامل چھوٹی جماعتوں نے ن لیگ اور پی پی سے مشترکہ طور پر سینیٹ الیکشن لڑنے کی صورت میں سندھ اور بلوچستان اور پنجاب سے اپنا حصہ مانگ لیا ہے۔

(جاری ہے)

مشترکہ پلیٹ فارم پر الیکشن لڑنا ہے تو پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کو برابری کی سطح پر حصہ دیا جائے۔

اگر ہمارے چند ووٹوں سے کوئی سینیٹر بن سکتا ہے تو ووٹ نہ دینے کی صورت میں ہار بھی سکتا ہے ۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم میں شامل چھوٹی جماعتوں نے فوری اجلاس طلب کرنے پر بھی زور ڈالنا شروع کر دیا ہے۔ جس کے پیش نظر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی اب کوشش میں ہیں کہ کسی طریقہ سے چھوٹی جماعتوں کو راضی کیا جائے ۔ ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ خود مولانا فضل الرحمٰن بھی یہ خواہش رکھتے ہیں کہ سندھ ،پنجاب یا کے پی کے سے متحدہ اپوزیشن کی طرف سے انہیں سینٹ کا اُمیداوار نامزد کیا جائے ،پاکستان پیپلزپا رٹی اور مسلم لیگ ن کے اندر بحث شروع کا آغاز ہو گیا ہے کہ پنجاب یا سندھ سے اگر مولانا فضل الرحمان کو اگر الیکشن لڑوایا جاتا ہے تو دونوں جماعتوں میں سے کسی ایک جماعت کو اپنا اہم ترین اُمیدوار ڈراپ کرنا پڑے گا جس کے لیے دونوں جماعتیں کسی طور تیار نہیں ہیں ۔

تاہم ایسا صاف ظاہر ہے کہ سینیٹ الیکشن کے بعد سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور وعدہ خلافی پر پی ڈی ایم واضح طور پر تقسیم ہو جائے گی ۔