زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سب کیمپس گلگت بلتستان کے قیام کے لئے جلد عملی کاوشیں بروئے کار لائی جائیں گی: گلگت بلتستان کے وزیر زراعت محمد کاظم میثم

ان باتوں کا اظہار انہوں نے اپنے وفد کے ہمراہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف تنویر، زرعی ماہرین اور سائنسدانوں کے علاوہ گلگت بلتستان کے طلباء کے وفود سے ملاقات کے دوران کیا

منگل 26 جنوری 2021 17:41

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سب کیمپس گلگت بلتستان کے قیام کے لئے جلد ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جنوری2021ء) گلگت بلتستان کے وزیر زراعت محمد کاظم میثم نے کہا ہے کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے سب کیمپس گلگت بلتستان کے قیام کے لئے جلد عملی کاوشیں بروئے کار لائی جائیں گی تاکہ پاکستان کے داخلی دروازے پر زرعی خوشحالی اور خودکفالت کے لئے مقامی آبادی کو نئی جدتوں سے آراستہ کیا جا سکے۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے اپنے وفد کے ہمراہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف تنویر، زرعی ماہرین اور سائنسدانوں کے علاوہ گلگت بلتستان کے طلباء کے وفود سے ملاقات کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان چاروں موسموں کا حامل ایک ایسا خطہ ارضی ہے جہاں سے میٹھے پانیوں کے گلیشیئرز سے ٹپکتے ہوئے زرخیزیوں کے حامل آب حیات سے دریائے سندھ کی صورت میں نصف سے زائد پاکستان سیراب ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

یہاں دنیا کے لذیز ترین پھل اور ادویاتی نباتات وافر مقدار میں دستیاب ہیں جنہیں ویلیوایڈیشن کے ذریعے اگر ملک بھر میں بھجوایا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ نچلی سطح پر غربت کا خاتمہ نہ ہو سکے۔

محمد کاظم میثم نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد نہ صرف برصغیر بلکہ براعظم ایشیاء میں زرعی تعلیم و تحقیق میں صف اول کی جامعہ ہے لہٰذا یہاں گلگت بلتستان کے طلبا و طالبات کے لئے مختص کوٹہ بڑھایا جانا چاہیے اس مقصد کے لئے وہ فوری طور پر اپنی وزارت کی جانب سے خط لکھیں گے تاکہ آئندہ تعلیمی سال سے وہاں کے طلباء کو زیادہ تعداد میں داخلہ میسر آ سکے۔

انہوں نے کہاکہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف تنویر کی سربراہی میں بہت جلد یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا ایک وفد ان کی خصوصی دعوت پر گلگت بلتستان کا دورہ کرے گا تاکہ وہاں پر سب کیمپس کے قیام کے لئے جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وفد کے جملہ اخراجات گلگت بلتستان کی حکومت ادا کرے گی۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف تنویر نے کہا کہ وزیرزراعت گلگت بلتستان کی جانب سے خط موصول ہوتے ہی یونیورسٹی طلباء کا کوٹہ بڑھانے کے لئے اکیڈیمک کونسل اور سنڈیکیٹ سے منظوری حاصل کرتے ہوئے اس امر کو یقینی بنائے گی زیادہ سے زیادہ طلباو طالبات یہاں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لئے یونیورسٹی اور گلگت بلتستان حکومت اپنے اپنے کواڈی نیٹر مقرر کرے گی تاکہ اس مرحلے کی تیزی کے ساتھ تکمیل یقینی بنائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی منظوری اور گلگت بلتستان میں انفراسٹرکچر کی فراہمی کی صورت میں یونیورسٹی گلگت بلتستان میں اپنا سب کیمپس قائم کر سکے گی جہاں زرعی تعلیم و تحقیق کے ساتھ ساتھ لائیوسٹاک، جنگلات اور دیگر شعبوں میں جدید خطوط پر پیش رفت یقینی بنائی جائے گی۔

رجسٹرار عمرسعید قادری نے کہا کہ یونیورسٹی گلگت بلتستان کے طلباوطالبات کو کرونا کے دنوں میں بھی ہاسٹلز میں پوری سہولیات دے رہی ہے تاکہ وہ اپنی آن لائن تعلیم کے ساتھ ساتھ عملی تربیت احسن طریقے سے حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی حکومت کی جانب سے موصول ہونے والی سفارشات کی روشنی میں داخلے خالص میرٹ کی بنیاد پر کئے جا رہے ہیں۔

اس دورہ کے فوکل پرسن پروفیسر ڈاکٹر محمد جلال عارف نے کہا کہ زرعی سائنسدانوں کے متوقع دورہ گلگت بلتستان کے دوران پھلوں، سبزیات، لائیوسٹاک اور حشریات کے ماہرین شامل کئے جائیں گے تاکہ وہاں کے کسانوں کو مفید مشورے دیئے جا سکیں۔ گلگت بلتستان کے وفد میں ڈاکٹر ذاکر حسین ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت سکردو، زاہد علی خان ڈپٹی ڈائریکٹر (ر) محکمہ زراعت گلگت، محمد سلیم پی آر او ٹو وزیرزراعت اور سحرعباس میڈیا کوارڈی نیٹر شامل تھے۔

یونیورسٹی کی جانب سے ڈین کلیہ امور حیوانات پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم مرزا، ڈائریکٹر سٹوڈنٹ افیئرزپروفیسر ڈاکٹر شہباز طالب ساہی، ہال وارڈن پروفیسر ڈاکٹر محمد یٰسین، پروفیسر ڈاکٹر سعید احمد، پروفیسر ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر، پرنسپل آفیسر اسٹیٹ پروفیسر ڈاکٹر قمربلال، ڈاکٹر وسیم امجد و دیگر نے شرکت کی۔