پاکستان اور اٹلی کی سالانہ دوطرفہ سیاسی مشاورت کے پانچویں اجلاس کا انعقاد ،عالمی اور علاقائی امور بھی زیرغور آئے

پاکستان اور اٹلی میں باہمی اعتماد اور تعاون کے اصولوں کی بنیاد پر استوار مثالی تعلقات سے اتفاق

بدھ 27 جنوری 2021 23:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جنوری2021ء) پاکستان اور اٹلی کی سالانہ دوطرفہ سیاسی مشاورت کا پانچواں اجلاس ورچوئل طریقے سے منعقد ہوا۔ سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے پاکستان جبکہ اٹلی کی خارجہ امور اور عالمی تعاون کی وزارت کی سیکریٹری جنرل سفیر ایلسابیتا بیلونی نے اٹلی کے وفد کی قیادت کی۔ کورونا عالمی وبا کے خلاف لڑنے، سیاسی، تجارتی اور معاشی تعلقات، توانائی، دفاع، نقل مکانی اور عوامی رابطوں سمیت دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوں کاجائزہ لیاگیا جبکہ عالمی اور علاقائی امور بھی زیرغور آئے۔

پاکستان اور اٹلی میں باہمی اعتماد اور تعاون کے اصولوں کی بنیاد پر استوار مثالی تعلقات سے اتفاق کرتے ہوئے دونوں اطراف نے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

سیکریٹری خارجہ نے کورونا وبا کے نتیجے میں اٹلی میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وبا کی روک تھام کے لئے اٹلی کی حکومت کی کوششوں کو سراہا۔

انہوں نے اپنی ہم منصب کو ان اقدامات سے آگاہ کیا جو حکومت پاکستان نے کورونا وبا کی دوسری لہر پر قابو پانے کے ساتھ عوام کی جان اور روزگار بچانے اور معیشت کو فعال بنانے کے لئے کئے ہیں۔ دونوں اطراف نے کورونا وبا کے سماجی ومعاشی اثرات پر تبادلہ خیال کیا اور ان منفی اثرات کو کم کرنے کے طریقوں پر بات چیت کی۔ سیکریٹری خارجہ نے اٹلی کے وفد کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع سے آگاہ کیا اور یقین دلایا کہ اٹلی کے سرمایہ کاروں کو تمام شعبوں میں بھرپور سہولت فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے یورپی یونین میں پاکستان کے جی ایس پی پلس سٹیٹس کے لئے حمایت کرنے پر اٹلی کا شکریہ ادا کیا۔ سیکریٹری خارجہ نے کورونا وبا سے نجات ملتے ہی دونوں ممالک میں کاروباری ربط و تعلق بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ سیکریٹری خارجہ نے اٹلی میں موجود پاکستانیوں کی بڑی تعداد کی اہمیت کو اجاگر کیا جو دونوں ممالک میں ایک پٴْل اور رابطے کا کردار ادا کررہے ہیں۔

انہوں نے ’سیزنل ویزا پروگرام‘ اور ’نان سیزنل ورک ویزا‘ میں پاکستان کی شمولیت کو سراہتے ہوئے کہاکہ دونوں اطراف کو مائیگریشن سے متعلق امور مربوط بنانے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔ سیکریٹری خارجہ نے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور مقبوضہ خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوششوں سے آگاہ کیا۔

انہوں نے زور دیا کہ عالمی برادری غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں خراب سے خراب تر ہوتی ہوئی صورتحال کا مکمل ادراک کرے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں وکشمیر کے پرامن حل میں مدد کرے۔ افغانستان کے حوالے سے سیکریٹری خارجہ نے زور دیا کہ اس تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں اور مذاکرات کے ذریعے سیاسی تصفیہ ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔

انہوں نے افغان امن عمل میں پاکستان کی مثبت کاوشوں کو بیان کرتے ہوئے تمام افغان فریقین سے افغانستان میں پائیدار امن واستحکام کے حصول کے اس تاریخی موقع سے استفادہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ سیکریٹری خارجہ نے تشدد میں کمی لاکر جنگ بندی کی راہ ہموار کرنے اور افغان قیادت میں افغانوں کو قبول اجتماعیت کے حامل، وسیع البنیاد اور جامع سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا۔

سیکریٹری خارجہ نے ’جی 20‘ کی صدارت اور ’سی۔او۔پی۔26‘ کی مشترکہ صدارت سنبھالنے پر اٹلی کو مبارک دی۔ دونوں اطراف نے سلامتی کونسل کی اصلاحات کے معاملے سمیت عالمی فورمز خاص طورپر اقوام متحدہ میں موجودہ مضبوط تعاون پر اطمنان کا اظہار کیا۔ کثیرالقومی سطح پر باہمی تعاون کو مزید گہرا کرنے کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیاگیا۔ دوطرفہ سیاسی مشاورت کا آئندہ اجلاس اگلے سال باہمی طورپر طے کردہ تاریخ پر منعقد ہوگا۔