لیبیا کے وزیر داخلہ فتحی باشاغا قاتلانہ حملے میں بال بال بچ نکلے

قافلے کے ساتھ پولیس اسکواڈ کی حملہ آوروں پر فائرنگ،ایک حملہ آور زخمی ،دو کو گرفتار کر لیا گیا

پیر 22 فروری 2021 23:06

طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2021ء) لیبیا کی قومی اتحاد کی حکومت کے طاقتور وزیر داخلہ فتحی باشاغا پر دارالحکومت طرابلس کے نواح میں ایک شاہراہ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے لیکن وہ اس حملے میں محفوظ رہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزیر داخلہ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ فتحی باشاغا کے قافلے پر ایک بکتربند کار سے فائرنگ کی گئی ۔

(جاری ہے)

ان کے قافلے کے ساتھ پولیس اسکواڈ نے حملہ آوروں پر جوابی فائرنگ کی جس سے ایک حملہ آور زخمی ہوگیا ہے اور دو کو گرفتار کر لیا گیا ۔ان ذرائع کے مطابق فتحی باشاغاخیریت سے ہیں۔ وہ وزارت داخلہ کے تحت ایک نئے سکیورٹی یونٹ کے معائنے کے لیے شہر سے باہر گئے تھے اور وہاں سے واپسی پر ان پر حملہ کیا گیا ۔58 سالہ فتحی باشاغا لیبیاکی قومی اتحاد کی حکومت میں ایک طاقتور شخصیت خیال کیے جاتے ہیں۔ وہ 2018 سے ملک کے وزیرداخلہ چلے آرہے ہیں۔انھوں نے کرپشن کیخاتمے کے لیے مہم چلائی ہے اور اس جنگ میں اپنی شہرت کو بھی دا پر لگا دیا ہے۔