طالبان نے خواتین کی کھیلوں کی بعض سرگرمیوں پر پابندی لگا دی

اسلامی قانون کے مطابق خواتین کے کھیلوں کی اجازت دیں گے،طالبان ترجمان

جمعرات 6 جنوری 2022 12:14

طالبان نے خواتین کی کھیلوں کی بعض سرگرمیوں پر پابندی لگا دی
کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جنوری2022ء) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اسپورٹس کلب کے کچھ مالکان نے کہاہے کہ خواتین کو کھیلوں کی کچھ سرگرمیوں کی مشق کرنے سے روکا گیا ہے، جب کہ طالبان نے تصدیق کی ہے کہ وہ اسلامی قانون کے مطابق خواتین کے کھیلوں کی اجازت دیں گے۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق طالبان حکومت کی فزیکل ایجوکیشن اور نیشنل اولمپک کمیٹی کے ترجمان داد محمد نوا نے کہا کہ ہم ہر لحاظ سے امارت اسلامیہ کی پالیسی پر عمل کریں گی.ہماری ثقافت اور روایات میں جس چیز کی بھی اجازت ہے، ہم اس کی اجازت دیں گے۔

ہیومن رائٹس واچ نے افغانستان میں خواتین کے حوالے سے پریشان کن رپورٹس دی تھیں جن میں یہ بھی شامل ہے کہ طالبان نے خواتین پر ورزش کرنے اور صحت کی دیکھ بھال کرنے پر پابندی عائد کی ہے کیونکہ طالبان کے قوانین کے تحت ان کے ساتھ ایک خاتون محرم کا ہونا ضروری ہے۔افغان خواتین کی سیاسی شرکت کے نیٹ ورک نے اپنے خدشات کا اظہار کیا کہ طالبان تحریک کی طرف سے ملک میں خواتین پر عائد پابندیاں افغان خواتین کو ان کے تمام حقوق سے محروم کر دیں گی۔