صفائی کے ناقص انتظامات ، باغوں کا شہر لاہور کچرا کنڈی بن گیا

کچرے کے باعث اٹھنے والے تعفن اور بدبو کی وجہ سے بیماریاں پھیلنے کا بھی خدشہ پیدا ہوگیا

Sajid Ali ساجد علی اتوار 7 مارچ 2021 13:14

صفائی کے ناقص انتظامات ، باغوں کا شہر لاہور کچرا کنڈی بن گیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 07 مارچ 2021ء) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں گلی گلی گندگی اور کچرے کے ڈھیر کے باعث باغوں کا شہر لاہور کچرا کنڈی بن گیا۔ تفصیلات کے مطابق کچرے کے باعث اٹھنے والے تعفن اور بدبو کی وجہ سے گلی محلوں میں شہریوں کے علاوہ بازاروں میں دکان دار بھی پریشان ہیں جب کہ ان کچرے کے ڈھیروں اور گندگی کی وجہ سے تعفن اور بدبو اٹھنے کی وجہ سے بیماریاں پھیلنے کا بھی خدشہ پیدا ہوگیا۔

تاہم اس ضمن میں شہر میں صفائی کی ذمہ دار لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کا موقف ہے کہ کل سے اضافی وسائل کی مدد سے معمول کے آپریشن کے ساتھ بیک لاگ بھی کلیئر کیا جائے گا۔ یہاں واضح رہے کہ چیئرمین لاہورویسٹ مینجمنٹ کمپنی ملک امجدعلی نون نے سیاسی مداخلت کے باعث اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیدیا ، وزیر اعلیٰ پنجاب کو دیئے گئے اپنے استعفیٰ میں انہوں نے کہاکہ وہ کافی عرصہ سے اپنی ذمہ داریاں احسن انداز میں سرانجام دے رہے تھے مگراس دوران انہیں سخت سیاسی مداخلت کاسامناتھااس سلسلہ میں انہوں نے حکام بالاکو بھی آگاہ کیامگر عملدرآمد نہ ہوسکا، لہذاوہ سمجھتے ہیں کہ ایسے حالات میں ان کااپنے عہدہ پر رہنامشکل ہے، لہذاوہ اپنی ذمہ داریاں مزید سرانجام نہیں دے سکتے، لہذاان کااستعفیٰ منظور کیاجائے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب لاہور ویسٹ منیجمنٹ کمپنی میں 5 ہزار سے زائد گھوسٹ ملازمین اور ماہانہ 85 ہزارلیٹر پیٹرول کی چوری کا انکشاف ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں صفائی کی ذمہ دار لاہور ویسٹ منیجمنٹ کمپنی میں بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوگیا ، اس ضمن میں پنجاب کے وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ایک خط لکھا ، جس میں بتایا گیا کہ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں 5 ہزار سے زائد گھوسٹ ملازمین اور ماہانہ 85 ہزارلیٹر پیٹرول کی چوری کا انکشاف ہوا ہے۔

صوبائی وزیر صنعت و تجارت نے لکھا کہ چیئرمین ایل ڈبلیو ایم سی امجد نون ستمبر 2020 سے سیٹ پرتعینات ہیں ، لیکن امجد نون نے کمپنی مافیا کے خلاف کوئی ایک قدم نہیں اٹھایا ، حیران ہوں ایل ڈبلیو ایم سی میں بے ضابطگیوں پرچیئرمین خاموش کیوں رہے ، جو کام وہ چھ ماہ میں نہیں کرسکے میں نے ایک ماہ کردیا ، کمپنی کا بجٹ سالانہ 14 ارب سے کم کرکے 7 ارب پرلانے کا پلان ترتیب دے دیا گیا۔