
فلپ مورس(پاکستان) لمیٹیڈ (کمپنی) کاایک ارب 76 کروڑ 50 لاکھ(ایک ہزار 765 کے بعداز ٹیکس منافع کا اعلان
اضافہ مجموعی اضافہ 2ارب 73 کروڑ 20 لاکھ روپی(2ہزار 732 ملین روپی) کے دیگر اخراجات میں نمایاں کمی کی بدولت ممکن ہوا
جمعہ 19 مارچ 2021 22:16
(جاری ہے)
31 دسمبر 2020 کو ختم ہونے والے سال میں ایکسائز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس اور دیگر حکومتی ٹیکسوں کی مد میں کمپنی نے قومی خزانے میں 22ارب 21 کروڑ روپے جمع کرائے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 6 فیصد کم ہے۔
یہ ستمبر 2018 اور جون 2019 کے وفاقی بجٹ میں بڑھتی ہوئی ایکسائز ڈیوٹی کی وجہ سے ہوا جس میں 93فیصد اضافہ ہوا جس نے بغیر ڈیوٹی کی سگریٹ اور ڈیوٹی کی ادائیگی والی سگریٹ کی قیمتوں میں فرق کو کافی بڑھا دیا جہاں یہ سگریٹ جو ان قیمتوں سے کم پر بک رہے ہیں جو حکومتی ٹیکس میں وفاقی ایکسائز ڈیوٹی عائد اور جمع کرنے کے سلسلے میں تجویز کردہ کم ترین قیمتیں ہیں یعنی 63روپے / فی پیک۔ مارچ 2020 میں حکومت نے قانونی ریگولیٹری آرڈر نمبر 72(1)/2020 جاری کرتے ہوئے تمباکو اور تمباکو جیسی مصنوعات کی تشہیر، فروغ اور اسپانسرشپ پر پابندی عائد کردی تھی جو تشہیر کی پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے غیرقانونی اشیا سازوں اور قانون کی پاسداری کرنے والے کارپوریٹس کے درمیان یکساں مواقع کی کمی کا سبب بنتی ہیں۔31دسمبر 2020 کو ختم ہونے والے سال میں کمپنی کا مقامی نیٹ کاروبار 13 ارب 98 کروڑ 30 لاکھ روپی(13 ہزار 983ملین روپی) رہا جو جون 2019 کے ساتھ ساتھ فروری 2020 میں بڑھنے والی قیمتوں کی بدولت 7فیصد اضافے کی عکاسی کرتا ہے اور دونوں اضافوں کی بدولت 2019 کے مقابلے میں حجم میں 20فیصد کمی کے شدید اثرات سے نمٹنے میں مدد ملی۔ اسی عرصے میں کمپنی نے 2ارب 61 کروڑ 30 لاکھ روپی(2ہزار 613ملین روپی) کی برآمدات کیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔ تقریباً 70لاکھ کلو تمباکو کی برآمدات کمپنی کی ملک کے لیے برآمدات میں اضافے کے ہدف اور غیرملکی ترسیلات زر کے حصول کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔منیجنگ ڈائریکٹر فلپ مورس(پاکستان) لمیٹیڈ رومن یزبیک نے اس حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گوکہ گزشتہ سال کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ہمیں بے مثال چیلنجز کا سامنا تھا لیکن ہماری پوری مینجمنٹ ٹیم کاروبار کی روانی برقرار رکھنے کے لیے تعطل کو کم سے کم رکھنے کے لیے پرعزم تھی۔ ہم غیرقانونی شعبے کی لعنت کو ختم کرنے کے سلسلے میں حکومتی کوششوں کو سراہتے ہیں لیکن ہمارا اب بھی یہ ماننا ہے کہ ٹیکس سے بچنے والے غیرقانونی شعبے کے خلاف سخت اور مستقل کارروائی انتہائی اہم ہے تاکہ ٹیکس ادا کرنے والی صنعت میں سب کو کاروبار کے یکساں مواقع میسر آ سکیں اور حکومت کے ریونیو میں بھی بہتری آئے۔مزید تجارتی خبریں
-
لاہورچیمبرنے ایف بی آر کسٹمز کے لیے کرامت علی اعوان کو فوکل پرسن مقرر کردیا
-
پہلی بار گاڑی خریدنے والوں کیلئے 10 لاکھ کے بجٹ میں دستیاب 10 گاڑیاں
-
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک ہفتے کے دوران کاروباری اتار چڑھائو کے بعد مندی کا رجحان
-
سعودی گولڈ مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں اضافہ
-
مارک اپ ریٹ %8 کرنے کے لیے مکمل طور حالات سازگار ہیں، ایس ایم تنویر، طلعت سہیل
-
ہاتھ سے بنے قالینوں کی عالمی نمائش 7سی9اکتوبر تک لاہور میں منعقد ہو گی
-
زندہ برائلر مرغی کی قیمت مستحکم، فارمی انڈے مزید مہنگے
-
ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 1,300 روپے کمی ریکارڈ
-
پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالرکے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں کمی ریکارڈ
-
خوشحال پاکستان بنانا ہے تو سب سے پہلے عوام کو اہل کرنا ہو گا، آئی سی سی آئی
-
پاکستان سے سونے کے زیورات اورنیم قیمتی پتھروں کی ایکسپورٹ بند ہونے کا خدشہ
-
کاروباری طبقے کی آئندہ بجٹ میں حکومت سے بے پناہ توقعات ، مایوس نہ کیا جائے ‘ خادم حسین
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.