فلپ مورس(پاکستان) لمیٹیڈ (کمپنی) کاایک ارب 76 کروڑ 50 لاکھ(ایک ہزار 765 کے بعداز ٹیکس منافع کا اعلان

اضافہ مجموعی اضافہ 2ارب 73 کروڑ 20 لاکھ روپی(2ہزار 732 ملین روپی) کے دیگر اخراجات میں نمایاں کمی کی بدولت ممکن ہوا

جمعہ 19 مارچ 2021 22:16

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2021ء) فلپ مورس(پاکستان) لمیٹیڈ (کمپنی)نے 31 دسمبر 2020 کو ختم ہونے والے سال کے لیے ایک ارب 76 کروڑ 50 لاکھ(ایک ہزار 765 ملین) کے بعداز ٹیکس منافع کا اعلان کیا ہے جہاں اس کے مقابلے میں گزشتہ سال ایک ارب 98 کروڑ روپی(ایک ہزار 980 ملین) بعد از ٹیکس خسارہ ہوا تھا۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں بعد از ٹیکس منافع میں مجموعی اضافہ 2ارب 73 کروڑ 20 لاکھ روپی(2ہزار 732 ملین روپی) کے دیگر اخراجات میں نمایاں کمی کی بدولت ممکن ہوا جس کی بنیادی وجہ یکمشت نقصان اور 2019 میں کوٹری میں کمپنی کی فیکٹری کی بندش کے بعد ملازمت سے الگ ہونے والے ملازمین کو رقم کی ادائیگی تھی۔

ختم ہونے والے سال میں کمپنی کے حجم میں 20 فیصد کی کمی واقع ہوئی جو غیرقانونی سگریٹ کے تیزی سے پھیلاؤ کے سبب قانونی ٹیکس کی ادائیگی پر پڑنے والے دباؤ کی عکاسی کرتا ہے 2019 میں (ریٹیل آڈٹ) کے تحت 33.1فیصد کے مقابلے میں 2020 میں مجموعی مارکیٹ کا تقریباً 37 فیصد حصہ بنتا ہے۔

(جاری ہے)

31 دسمبر 2020 کو ختم ہونے والے سال میں ایکسائز ڈیوٹی، سیلز ٹیکس اور دیگر حکومتی ٹیکسوں کی مد میں کمپنی نے قومی خزانے میں 22ارب 21 کروڑ روپے جمع کرائے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 6 فیصد کم ہے۔

یہ ستمبر 2018 اور جون 2019 کے وفاقی بجٹ میں بڑھتی ہوئی ایکسائز ڈیوٹی کی وجہ سے ہوا جس میں 93فیصد اضافہ ہوا جس نے بغیر ڈیوٹی کی سگریٹ اور ڈیوٹی کی ادائیگی والی سگریٹ کی قیمتوں میں فرق کو کافی بڑھا دیا جہاں یہ سگریٹ جو ان قیمتوں سے کم پر بک رہے ہیں جو حکومتی ٹیکس میں وفاقی ایکسائز ڈیوٹی عائد اور جمع کرنے کے سلسلے میں تجویز کردہ کم ترین قیمتیں ہیں یعنی 63روپے / فی پیک۔

مارچ 2020 میں حکومت نے قانونی ریگولیٹری آرڈر نمبر 72(1)/2020 جاری کرتے ہوئے تمباکو اور تمباکو جیسی مصنوعات کی تشہیر، فروغ اور اسپانسرشپ پر پابندی عائد کردی تھی جو تشہیر کی پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے غیرقانونی اشیا سازوں اور قانون کی پاسداری کرنے والے کارپوریٹس کے درمیان یکساں مواقع کی کمی کا سبب بنتی ہیں۔31دسمبر 2020 کو ختم ہونے والے سال میں کمپنی کا مقامی نیٹ کاروبار 13 ارب 98 کروڑ 30 لاکھ روپی(13 ہزار 983ملین روپی) رہا جو جون 2019 کے ساتھ ساتھ فروری 2020 میں بڑھنے والی قیمتوں کی بدولت 7فیصد اضافے کی عکاسی کرتا ہے اور دونوں اضافوں کی بدولت 2019 کے مقابلے میں حجم میں 20فیصد کمی کے شدید اثرات سے نمٹنے میں مدد ملی۔

اسی عرصے میں کمپنی نے 2ارب 61 کروڑ 30 لاکھ روپی(2ہزار 613ملین روپی) کی برآمدات کیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔ تقریباً 70لاکھ کلو تمباکو کی برآمدات کمپنی کی ملک کے لیے برآمدات میں اضافے کے ہدف اور غیرملکی ترسیلات زر کے حصول کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔منیجنگ ڈائریکٹر فلپ مورس(پاکستان) لمیٹیڈ رومن یزبیک نے اس حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گوکہ گزشتہ سال کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ہمیں بے مثال چیلنجز کا سامنا تھا لیکن ہماری پوری مینجمنٹ ٹیم کاروبار کی روانی برقرار رکھنے کے لیے تعطل کو کم سے کم رکھنے کے لیے پرعزم تھی۔

ہم غیرقانونی شعبے کی لعنت کو ختم کرنے کے سلسلے میں حکومتی کوششوں کو سراہتے ہیں لیکن ہمارا اب بھی یہ ماننا ہے کہ ٹیکس سے بچنے والے غیرقانونی شعبے کے خلاف سخت اور مستقل کارروائی انتہائی اہم ہے تاکہ ٹیکس ادا کرنے والی صنعت میں سب کو کاروبار کے یکساں مواقع میسر آ سکیں اور حکومت کے ریونیو میں بھی بہتری آئے۔