اب مسئلہ چاند دیکھنے کا نہیں ،چاند پر عید ’کیسے‘ منانے کا ہے،فواد چوہدری

سپارکو کو وزارتِ سائنس وٹیکنالوجی کو واپس دینا چاہیے، اسپارکو کو وزارت سائنس کے ماتحت نہ کیا گیا تو سول اسپیس پروگرام شروع کریں گے، وزیر پاکستان سائنس فاؤنڈیشن ایک اچھے کام کی بنیاد رکھنے جارہی ہے،ابزرویٹری سے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کو بڑی مدد ملے گی،

پیر 12 اپریل 2021 16:07

اب مسئلہ چاند دیکھنے کا نہیں ،چاند پر عید ’کیسے‘ منانے کا ہے،فواد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2021ء) وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اب مسئلہ چاند دیکھنے کا نہیں ،چاند پر عید ’کیسے‘ منانے کا ہے،سپارکو کو وزارتِ سائنس وٹیکنالوجی کو واپس دینا چاہیے، اسپارکو کو وزارت سائنس کے ماتحت نہ کیا گیا تو سول اسپیس پروگرام شروع کریں گے۔پیر کو وزارت سائنس وٹیکنالوجی کے زیراہتمام خلائی مشاہدہ گاہ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ یہ ایک تاریخی موقع ہے ہم اسلام آباد میں ابزرویٹری بنا رہے ہیں ،اس کے بعد گوادر، کراچی پشاور میں ابزرویٹری بنا رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ شروع سے انسان کی توجہ سورج چاند اور ستاروں پر رہی،راستے کی تلاش کیلئے ستاروں سے مدد لی جاتی تھی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ مسلمان سائنسدانوں کے دل کے قریب فلکیات رہا،مسلمان بادشاہوں نے ماہرین فلکیات کو بڑی جگہ دی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ علامہ اقبال نے کہا تھا ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں،ہم نے پاکستان کو ماڈرن اسلامی طور پر قائم کیا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ 1960 کی دہائی میں ہم نے اپنا اسپیس پروگرام شروع کیا،ہم نے راستے میں اپنی منزل کھو دی،پہلا سپیس مشن بھیجنے والا منصوبہ جانے کدھر گیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سپارکو کو وزارت سائنس کے ماتحت کیا جائے،سپارکو کو وزارت سائنس کے ماتحت نہ کیا گیا تو سول سپیس پروگرام شروع کریں گے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سپارکو کو سول کنٹرول میں دیا جائے ،نہیں تو ہم اپنا سول اسپیس پروگرام شروع کریں گے ،ہم نے پہلا خلائی مشن چین کے اشتراک سے چاند پر بھیجنے پروگرام بنایا۔

انہوںنے کہاکہ پتہ ہی نہیں وہ پروگرام کہاں گیا ،اسپارکو میں بہتری کی گنجائش ہے ،اربوں روپے خرچ ہو رہے ہیں نتائج کچھ نہیں۔فواد چوہدری نے کہاکہ یہ مسئلہ ہی نہیں ہم چاند دیکھ سکتے ہیں کہ نہیں،اب شرعی مسئلہ یہ ہوگا کہ چاند پر موجود لوگ کیسے عید منائیں گے،اگلے دس پندرہ سالوں میں چاند پر پرائیویٹ ٹورز شروع ہو سکتے ہیں،مذہب کو علم، عقل دلیل اور منتق سے کیسے دور رکھے سکتے ہیں،پسماندہ سوچ کے حامل افراد کی حوصلہ شکنی کرنے کی ضرورت ہے،ہم رمضان اور عید کے چاند کو دیکھنے میں مدد دے سکیں گے۔

چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہاکہ پاکستان سائنس فاؤنڈیشن ایک اچھے کام کی بنیاد رکھنے جارہی ہے،ابزرویٹری سے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کو بڑی مدد ملے گی۔ انہوںنے کہاکہ جب مجھے ذمہ داری ملی تو میں نے کوشش کی کہ فواد چوہدری سے ملاقات کروں،فوادچوہدری نے ہر ممکن سپورٹ کا یقین دلایا،ہماری کوشش ہے وحدت کو قائم رکھیں ۔

انہوںنے کہاکہ ہماری کوشش ہے ،پورے ملک میں ایک ہی دن روزہ اور عید ہو۔ انہوںنے کہاکہ فواد چوہدری نے کہا رویت کے حوالے سے اصل اعلان رویت ہلال کمیٹی کرے گی،انشاء اللہ اس دفعہ پورا ملک ایک ہی دن روزہ رکھے گا،خیر کے راستے نکل رہے ہیں ،اس سال ہم عید بھی ایک ہی دن کریں گے،ہم نے چاند دیکھنے والی ایپ کو بھی لوگوں تک پہنچایا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے پشاور میں اس سال اجلاس رکھا ہے،ہم پورے ملک میں یہ اجلاس منعقد کریں گے تاکہ وحدت کا پیغام جائے۔انہوںنے کہاکہ انشاء اللہ اس سال پورے ملک میں ایک ہی دن روزہ اور ایک ہی دن عید منائی جائے گی۔