عوامی مفاد کے راستے میں آنے والے انتظامی افسران کیلئے زیرو ٹالرنس ہے‘ فردوس عاشق

حدیبیہ پیپر مل کیس میں انکے خلاف کچھ نہیں ہے تو یہ خوفزدہ کیوں ہیں ‘دال میں کچھ تو کالا ہے جس کی پردہ داری ہے ن لیگ والے چاہتے ہیں قانون عام آدمی کو سزا دے، شاہی خاندان کو چھوڑ دے‘درباری، حواری یاد رکھیں کوئی قانون سے بالاتر نہیں پناہ گاہیں، لنگر خانے، کوئی بھوکا نہ سوئے جیسے پروگرام حکومت کی غریب دوست پالیسی کا منہ بولتاثبوت ہیں‘ معاون خصوصی کی گفتگو

بدھ 12 مئی 2021 19:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2021ء) معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے عید الفطر کے بعد تبدیلیوں کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت عید کے بعد لنگوٹا کس کر میدان میں اترنے جا رہی ہے جو روایتی گلے سڑے نظام کو تحفظ دے گا اس کی چھانٹی ہو گی،قانونی ٹیم کی مشاورت سے حدیبیہ پیپر مل کیس کھولنے کا فیصلہ کیا ہے اگر ان کے خلاف کچھ نہیں ہے تو یہ خوفزدہ کیوں ہیں ،دال میں کچھ تو کالا ہے ، حکومت ایف آئی اے کے ذریعے انصاف کا بول بالا کرے گی،موجودہ حکومت کا پسے ہوئے طبقات اورغریب عوام کیساتھ احساس کارشتہ ہے -فاؤنٹین ہاؤس میں جس محبت سے یہاں پر مقیم افرادکی دیکھ بھال کی جارہی ہے وہ قابل تحسین ہے۔

وزیراعلی عثمان بزدار کی قیادت میں پنجاب بھر کے تمام ویلفیئر ادارے دکھی انسانیت کے زخم پر مرہم رکھنے میں مصروف عمل ہیں -دکھی انسانیت کی خدمت موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہی-ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی نے فاؤنٹین ہاؤس کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا- امین بیت المال ملک محمد اعظم اور پی ٹی آئی کے رہنما سلمان ناصر بھی ڈاکثر فردوس عاشق کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

معاون خصوصی نے فاؤنٹین ہاؤس کے دورے کے دوران وہاں مقیم افراد میں عیدی تقسیم کی۔ان کے ساتھ مل کر عید کیک کاٹا اور مصوری میں تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے والے مکینوں کے جزبے کو سراہا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق نے کہاکہ پنجاب حکومت نے وزیراعلی عثمان بزدار کی قیادت میں ابتدائی مرحلے میں 375 ملین روپے کی لاگت سے لاہورمیں پناہ گاہوں کا آغاز کیا ہے - وزیراعظم عمران خان کی سوچ کی عکاسی کرتے ہوئے پناہ گاہیں، لنگر خانے اور کوئی بھوکا نہ سوئے جیسے پروگرام حکومت کی غریب دوست پالیسی کا منہ بولتاثبوت ہیں - ایک طرف حکومتی ادارے اپنا کام کررہے ہیں، دوسری طرف غیرحکومتی ہیلپنگ ہینڈز حکومت کے ساتھ مل کرعوام کی فلاح و بہبود کے لئے عمل پیرا ہیں - ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ فاؤنٹین ہاؤس جیسے ادارے معاشرے کی بے حسی کی نشاندہی کرتے ہیں اور یہاں مقیم افراد ہمارے معاشرے کی تنزلی کے عکاس ہیں -ہمارا معاشرہ والدین کو بوجھ سمجھ کرایسے اداروں کے حوالے کردیتا ہے جس کی وجہ سے یہ ادارے آباد ہورہے ہیں۔

اپنے بزرگوں کو ایسے اداروں کے حوالے کرنا کہیں نہ کہیں ہماری تربیت میں فقدان کی عکاسی کرتا ہی- ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جن کے عزیزواقارب فاؤنٹین ہاؤس جیسے اداروں میں مقیم ہیں وہ عید کے موقع پر اپنے ان رشتے داروں سے ضرور ملنے آئیں -انہوں نے کہا کہ بیت المال جو روزگار سکیم لا رہا ہے اس میں فاؤنٹین ہاؤس سے صحت مند ہونے والے افراد کو بھی شامل کیا جائے گا-شہباز شریف کے بارے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب کوئی سیاسی مخالفت میں اس لیول تک پہنچ جاتا ہے تو اس کے لئے بھی فاؤنٹین ہاؤس کے دروازے کھول دینے چاہئیں - قانون کو گھر کی لونڈی بنانے والے آج بھی قانون کو اپنا غلام سمجھتے ہیں -اس خاندان نے ہمیشہ قانون کو یرغمال بنایا-ن لیگ کے حامی چاہتے ہیں کہ قانون عام آدمی کو تو سزا دے اور شاہی خاندان کو چھوڑ دی-ن لیگ کے درباری اور حواری قومی خزانے پر ہاتھ صاف کریں تو قانون انکے ساتھ الگ سلوک کرے مگر عام آدمی چھوٹی سی چوری کریں تو انکوبڑی سزا دی جائی-ایسے لوگ یاد رکھیں قانون کی پاسداری کو یقین بنانا حکومت کا فرض ہے کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں۔

قانون سب کیلئے برابر ہے کسی کیساتھ امتیازی سلوک نہیں ہونے دیں گی-ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قانونی ٹیم کی مشاورت سے حدیبیہ پیپر مل کیس کھولنے کا فیصلہ کیا گیاہی-اگر انکے خلاف کچھ نہیں ہے تو یہ خوفزدہ کیوں ہیں -دال میں کچھ تو کالا ہے جس کی پردہ داری ہی-ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ انتظامیہ کا کام پالیسی پر عمل درآمد کرنا ہی-پالیسی اگر صرف فائلوں میں دفن رہے گی اورعملی طور پر نظر نہیں آئے گی تو اسکو بنانے کا فائدہ نہیں ہی-پالیسی پر عمل درآمد کے لیے وزیر اعلی نے ہر محکمے کو مانیٹر کرنے کا فیصلہ کیا ہی-عوامی مفاد کے راستے میں کوئی انتظامی افسر آیا تو زیرو ٹالرنس ہی-پنجاب حکومت عید کے بعد لنگوٹا کس کر میدان میں اترنے جا رہی ہے -جو روایتی گلے سڑے نظام کو تحفظ دے گا اسکی چھانٹی ہو گی-