سندھ میں ایس او پیز پر عمل نہ کیا گیا اور کیسز میں اضافہ ہوا تو سخت فیصلے کیے جائیں گے .مرادعلی شاہ

صوبے میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعلیٰ کی صدارت میں کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 17 مئی 2021 15:35

سندھ میں ایس او پیز پر عمل نہ کیا گیا اور کیسز میں اضافہ ہوا تو سخت فیصلے ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 17 مئی ۔2021ء) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر صوبے میں کورونا وائرس سے بچاو¿ کے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عمل نہ کیا گیا اور کیسز میں اضافہ ہوا تو سخت فیصلے کیے جائیں گے صوبہ سندھ میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی صدارت میں کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا.

(جاری ہے)

اجلاس میں صوبائی وزرا، مشیر قانون، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، کور فائیو، رینجرز اور ڈبلیو ایچ او کے نمائندوں سمیت صوبائی سیکرٹریوں شریک ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے عباسی شہید ہسپتال میں فوری کووِڈ 19 کا وارڈ فعال کرنے کی ہدایت دی جس پر انہیں بتایا گیا کہ عباسی شہید ہسپتال کے کچھ واجبات ہیں جس کی وجہ سے وارڈ بند ہے.

اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر بلدیات کو واجبات کی آڈٹ اور ویریفکیشن کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے عباسی شہید ہسپتال میں کووڈ وارڈ فوری کھولنے کا حکم دیا صوبائی سیکرٹری صحت کاظم جتوئی نے اجلاس کو بتایا کہ 10 سے 16 مئی تک کراچی کے ضلع شرقی میں 26 فیصد کیسز رہے. انہوں نے کہا کہ کراچی جنوبی میں17 فیصد، وسطی میں 14 فیصد، حیدرآباد اور ملیر میں 11 فیصد، سکھر میں 12 فیصد کیسز ہیں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 10 سے 16 مئی تک صوبے 43 اموات ہوئیں، جو تشویشناک ہیں وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ مئی میں کل 143 اموات ہوئی ہیں جن میں 123 ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز پر اور 19 گھروں میں ہوئی ہیں.

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ سندھ میں 664 وینٹی لیٹر بیڈز ہیں جن میں سے 58 پر مریضوں کو منتقل کیا گیا ہے علاوہ ازیں سندھ میں ایک ہزار 814 ایچ ڈی یو بیڈز ہیں جس میں سے 460 زیر استعمال ہیں اجلاس کو بتایا گیا کہ عید کی چھٹیوں میں ایکسپو سینٹر میں13 ہزار 634 افراد جو ویکسینیشن لگائی گئی جبکہ پورے صوبے میں اس عرصے میں 59 ہزار 886 افراد کو ویکسین لگائی اجلاس میں سندھ حکومت نے این سی او سی کے مارکیٹس، ٹرانسپورٹ کھولنے کے فیصلے کی توثیق کی.

تاہم وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جمعرات کو ہم صورتحال کا جائزہ لیں گے اگر ایس او پیز کا احترام نہیں کیا گیا اور کیسز میں اضافہ ہوا تو سخت فیصلے کریں گے دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کووڈ صورتحال کے باعث آکسیجن کی پیداوار بڑھانے کے حوالے سے اجلاس ہوا. اجلاس میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ الیکٹرولیسز کے عمل سے بجلی بنانے والی کمپنیاں آکسیجن تیار کر سکتی ہیں اور دیگر پاور کمپنیاں بھی آکسیجن بنا کر ملک کی ہیلتھ کیئر ضروریات پوری کر سکتی ہیں وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے جامشورو پاور کمپنی لمیٹڈ کے ساتھ آکسیجن کی پیداوار کا کامیاب تجربہ کیا ہے.

انہوں نے کہا کہ پاور کمپنی میں پیدا کی گئی آکسیجن کا پی سی ایس آئی آر نے ٹیسٹ کیا اور اپنی رپورٹ میں اس آکسیجن کو میڈیکل استعمال کے لیے مناسب قرار دیا ہے وزیراعلیٰ سندھ نے اعلان کیا کہ صوبائی حکومت آکسیجن کی پیداوار کو سپورٹ کرے گی دوسری جانب ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے بتایا گزشتہ برس عید کی چھٹیوں کے بعد کورونا کیسز میں بہت بڑا اضافہ ہوا تھا اور کیسز مثبت آنے کی شرح 30 فیصد تک پہنچ گئی تھی.

انہوں نے بتایا عید الفطر کی چھٹیوں میں صوبہ سندھ میں ویکسینیشن کے مراکز کھلے رکھے گئے تھے جس کے باعث تقریباً 31ہزار افراد نے ان دنوں ویکسینیشن کروائی صوبائی مشیر قانون نے بتایا کہ کراچی شہر میں مثبت کیسز کی شرح 26 فیصد جبکہ حیدرآباد میں 11.8 فیصد تک پہنچ گئی ہے جس کی وجہ ہے کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کی جارہی ہے. انہوں نے کہاکہ صوبائی ٹاسک فورس نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے فیصلوں کی توثیق کرتے ہوئے آج بندشین ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن جمعرات کو ٹاسک فورس کا اجلاس دوبارہ ہوگا، اگر کیسز میں کمی نہیں ہوئی تو سخت فیصلے کرنے پڑیں گے انہوں نے کہا کہ وہ تمام افراد جو بندشوں کے خلاف بات کرتے ہیں ان سے کہنا چاہوں گا کہ حکومت کو کوئی شوق نہیں ہے پابندیاں لگانے کا، پابندیاں اس وقت لگائی جاتی ہیں جب صورتحال بے قابو ہو اور صورتحال اس وقت قابو سے باہر ہوتی ہے جب احتیاطی تدابیر نہ اپنائی جائیں.

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اگر عوام اور تاجر چاہتے ہیں کہ بندشیں نہ لگائی جائیں تو تین چیزوں پر بھرپور عمل کرنا ہوگا جس میں ماسک پہننا، ایس او پیز پر عمل اور ویکسین لگوانا شامل ہے آکسیجن کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے آکسیجن کے متبادل ذرائع پر توجہ دینے کی ہدایت کی تھی جس پر جامشورو میں موجود پاور کمپنی نے اپنے ایلکٹرولیسز کے پراسس کا استعمال کرتے ہوئے عوام کے لیے متبادل ذریعہ فراہم کیا جس کے ذریعے روزانہ 2 لاکھ 68 ہزار لیٹر آکسیجن جامشورو پاور کمپنی پیدا کرے گی ان کا کہنا تھا کہ ماہرین نے بتایا ہے کہ یہ 2 لاکھ 68 لاکھ لیٹر حیدرآباد اور جامشورو کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے.