ایس او پیزپر عمل نہ کیا گیا اور کیسز میں اضافہ ہوا تو سخت فیصلے کیے جائیں گے،وزیراعلیٰ سندھ

صوبہ سندھ میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعلی مراد علی شاہ کی صدارت میں کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس

پیر 17 مئی 2021 17:06

ایس او پیزپر عمل نہ کیا گیا اور کیسز میں اضافہ ہوا تو سخت فیصلے کیے جائیں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2021ء) وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر صوبے میں کورونا وائرس سے بچا کے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز)پر عمل نہ کیا گیا اور کیسز میں اضافہ ہوا تو سخت فیصلے کیے جائیں گے۔صوبہ سندھ میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعلی مراد علی شاہ کی صدارت میں کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں صوبائی وزرا، مشیر قانون، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، کور فائیو، رینجرز اور ڈبلیو ایچ او کے نمائندوں سمیت صوبائی سیکریٹریز شریک ہوئے۔وزیراعلی سندھ نے عباسی شہید اسپتال میں فوری کووِڈ 19 کا وارڈ فعال کرنے کی ہدایت دی جس پر انہیں بتایا گیا کہ عباسی شہید ہسپتال کے کچھ واجبات ہیں جس کی وجہ سے وارڈ بند ہے۔

(جاری ہے)

اس پر وزیراعلی سندھ نے وزیر بلدیات کو واجبات کی آڈٹ اور ویریفکیشن کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے عباسی شہید ہسپتال میں کووڈ وارڈ فوری کھولنے کا حکم دیا۔صوبائی سیکریٹری صحت کاظم جتوئی نے اجلاس کو بتایا کہ 10 سے 16 مئی تک کراچی کے ضلع شرقی میں کیسز مثبت آنے کی شرح 26 فیصد رہی۔انہوں نے کہا کہ کراچی جنوبی میں17 فیصد، وسطی میں 14 فیصد، حیدرآباد اور ملیر میں 11 فیصد، سکھر میں مثبت کیسز کی شرح 12 فیصد ہے۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ 10 سے 16 مئی تک صوبے 43 اموات ہوئیں، جو تشویشناک ہیں۔وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ مئی میں کل 143 اموات ہوئی ہیں جن میں 123 ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز پر اور 19 گھروں میں ہوئی ہیں۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ سندھ میں 664 وینٹی لیٹر بیڈز ہیں جن میں سے 58 پر مریضوں کو منتقل کیا گیا ہے علاوہ ازیں سندھ میں ایک ہزار 814 ایچ ڈی یو بیڈز ہیں جس میں سے 460 زیر استعمال ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ عید کی چھٹیوں میں ایکسپو سینٹر میں 13 ہزار 634 افراد کو ویکسینیشن لگائی گئی جبکہ پورے صوبے میں اس عرصے میں 59 ہزار 886 افراد کو ویکسین لگائی۔اجلاس میں سندھ حکومت نے این سی او سی کے مارکیٹس، ٹرانسپورٹ کھولنے کے فیصلے کی توثیق کی۔تاہم وزیر اعلی نے کہا کہ جمعرات کو ہم صورتحال کا جائزہ لیں گے اگر ایس او پیز کا احترام نہیں کیا گیا اور کیسز میں اضافہ ہوا تو سخت فیصلے کریں گے۔

دوسری جانب وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کووڈ صورتحال کے باعث آکسیجن کی پیداوار بڑھانے کے حوالے سے اجلاس ہوا۔اجلاس میں وزیراعلی نے کہا کہ الیکٹرولیسز کے عمل سے بجلی بنانے والی کمپنیاں آکسیجن تیار کر سکتی ہیں اور دیگر پاور کمپنیاں بھی آکسیجن بنا کر ملک کی ہیلتھ کیئر ضروریات پوری کر سکتی ہیں۔وزیراعلی سندھ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے جامشورو پاور کمپنی لمیٹڈ کے ساتھ آکسیجن کی پیداوار کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاور کمپنی میں پیدا کی گئی آکسیجن کا پی سی ایس آئی آر نے ٹیسٹ کیا اور اپنی رپورٹ میں اس آکسیجن کو میڈیکل استعمال کے لیے مناسب قرار دیا ہے۔وزیراعلی سندھ نے اعلان کیا کہ صوبائی حکومت آکسیجن کی پیداوار کو سپورٹ کرے گی۔