بھارتی ، پاکستانی اور بنگلہ دیشی مسافروں پر پابندی، اماراتی ایئرپورٹس ویران پڑ گئے

ایئرپورٹس حکام کے مطابق دُبئی، ابوظبی اور شارجہ کے ایئرپورٹس پر رش 40 فیصد تک کم ہو گیا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 18 مئی 2021 16:24

بھارتی ، پاکستانی اور بنگلہ دیشی مسافروں پر پابندی، اماراتی ایئرپورٹس ..
دُبئی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18مئی2021ء) متحدہ عرب امارات کی جانب سے کورونا وبا کے خدشات کے پیش نظر بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا اور نیپال سے آنے والی پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔ جس کے بعد اماراتی ایئرپورٹس خاصی حد تک ویران پڑ گئے ہیں۔ ایئرپورٹس کونسل انٹرنیشنل (ACI) کے ایشیا پیسیفک ریجن کے ڈائریکٹر جنرل سٹیفانو بارونکی کا کہنا ہے کہ بھارت میں کورونا وائرس کیسز بڑھنے کے بعد امارات کی جانب سے سفری پابندیاں عائد ہونے پر اماراتی ایئرپورٹس پر مسافروں کی گنتی 30 فیصد تک کم ہو گئی ہے۔

جبکہ پاکستانی مسافروں پر پابندی سے بھی ایئرپورٹس پر رش میں خاصی کمی آئی ہے کیونکہ اس ملک سے بھی ہر مہینے ہزاروں افراد کی آمد ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ پابندیاں کب ہٹائی جائیں گی۔

(جاری ہے)

بارونکی کے مطابق اس وقت امارات سے بھارت کے لیے فلائٹس ضرور روانہ ہو رہی ہیں، جن میں مسافر اور کارگو پروازیں شامل ہیں۔

ڈیلی گلف اُردو کے مطابق پہلے بھارت پر دس روز کے لیے سفری پابندی عائد کی گئی تھی، تاہم اب اس میں غیر معینہ مُدت کی توسیع ہو چکی ہے۔اس کے علاوہ اماراتی حکام نے برطانیہ سے پروازوں کی آمد بھی روک رکھی ہے۔اس ملک سے بھی ہر ہفتے ہزاروں افراد کی آمد ہوتی ہے۔ ان سفری پابندیوں کی وجہ سے ایئر لائنز کو بہت خسارہ ہو رہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق رواں سال کے دوران ایئر لائنز کی آمدنی میں 50 ارب ڈالر کا خسارہ متوقع ہے۔

تاہم کورونا کا بحران ختم ہونے کے بعد دُبئی، لندن، سنگاپور اور ہانگ کانگ کے ایئرپورٹس کی تیزی سے لوٹ آئیں گی۔ مڈل ایسٹ اور ایشیا کے کئی ایئرپورٹس نے بحرانوں میں گھری ایوی ایشن انڈسٹری کو سہارا دینے کے لیے لینڈنگ اور ٹیک آف فیس ختم کر دی ہے یا اس میں کمی کر دی ہے۔ تاہم مسافروں کی کمی کی وجہ سے ایئر لائنز کی مشکلات بہت زیادہ بڑھ رہی ہیں اور ان کا منافع تو ایک طرف ، اُلٹا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ ایئرپورٹس کی کمائی کا ایک بہت بڑا ذریعہ یہاں پر موجود دُکانیں بھی ہوتی ہیں، مسافروں کی کمی سے ان کی آمدنی بھی بُری طرح متاثر ہو گئی ہے۔