شہباز حکومت نے دس سال ہمارے ایم این اے اور ایم پی اے رہنے کی وجہ سے گجرات کو نظرانداز کیے رکھا، کوئی فنڈز نہیں دئیی: چودھری پرویزالٰہی

اب پی ٹی آئی حکومت خدارا ڈی جی خان یا میانوالی سمجھ کر ہی گجرات پر ترقیاتی فنڈ لگا دی: چک سادہ گجرات میں نئی سڑک کے افتتاح کے موقع پر گفتگو

ہفتہ 22 مئی 2021 22:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مئی2021ء) قائم مقام گورنر پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے چک سادہ گجرات میں نئی سڑک کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی خدمت کر کے جو سکون قلب حاصل ہوتا ہے بیان سے باہر ہے، ہمیں جب بھی موقع ملا عوام کیلئے فلاحی کام کیے، شہباز حکومت نے دس سال تک گجرات کو ترقیاتی فنڈز سے محروم رکھا۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ اپنے دور میں شریف خاندان یہ سوچتا تھا کہ گجرات میں ترقیاتی کاموں کا ہمیں کوئی فائدہ نہیں، وہ سوچتے تھے کہ لاہور میں کوئی پلی یا پل رہ گیا ہے تو وہ بنا دیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پی ٹی آئی حکومت کو بھی یہی کہتے ہیں کہ شہبازشریف نے گجرات سے ہمارے ایم این اے اور ایم پی اے رہنے کی وجہ سے ہی اس حلقہ کو نظرانداز کیے رکھا اور کوئی فنڈز نہیں دئیے، اب خدارا اس کو بھی ڈی جی خان یا میانوالی سمجھ کر ہی گجرات پر ترقیاتی فنڈ لگا دیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ارکان قومی اسمبلی مونس الٰہی، حسین الٰہی، ایم پی اے شجاعت نواز اجنالہ، پیر سید محمد عثمان نوری، سید سلیمان شاہ گیلانی، سابق ایم پی اے خالد اصغر گھرال، چودھری اعجاز شاہ دولہ، چودھری اعجاز وڑائچ، چودھری اظہر وڑائچ، چودھری مظہر اقبال، سید تجمل حسین شاہ، ماسٹر اللہ دتہ، چودھری معظم عباس، صابر حمید قادری نوری، چودھری صفدر وڑائچ اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی کے بعداسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر دوبارہ حملہ دراصل اقوام متحدہ کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو اسرائیل کو فلسطین میں بربریت کرنے سے روکنے کیلئے قانون سازی کرنے اور فلسطین کو مکمل طور پر اسرائیل کے ظلم و جبر سے نجات دلانے کی ضرورت ہے، اسرائیلی حملوں پر صرف مذمت سے کام نہیں چلے گا بلکہ عملی اور موثر اقدام اٹھانا ہو گا۔

قائم مقام گورنر پنجاب نے کہا کہ اگر عالم اسلام متحد ہو تو کسی غیر دینی طاقت کو امت مسلمہ پر حملہ کرنے کی جرات نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ کورونا ابھی موجو دہے احتیاط کریں اور ان سے پوچھیں جن کے عزیز بچھڑ گئے، عید کے بعد حالات کنٹرول میں ہیںاور آہستہ آہستہ زندگی معمول پر آ رہی ہے۔