وفاقی وزیر بحری امور علی حیدر زیدی کے پی ٹی میں تین سال سے پل بند کرنے پر کے پی ٹی افسران پر سیخ پا ہوگئے

پانچ فٹ کا سوراخ بند کرنے میں 3 سال کیوں لگے، سپریم کورٹ نوٹس لے اور وزیر کو لوگوں کو معطل کرنے کے اختیارات دیئے جائیں، علی زیدی وفاقی وزیرعلی زیدی نے سسٹم کے کمزور ہونے کا اعتراف کرلیا، میری وزارت میں کچھ کام ہوتے ہیں کچھ نہیں یہاں دوستیوں پر 15 لاکھ کی زمینیں ننانوے سال کے لئے لیز کردی گئیں اوریہی زمینیں کروڑوں روپے میں بیچی گئیں

اتوار 6 جون 2021 21:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جون2021ء) وفاقی وزیر بحری امور علی حیدر زیدی کراچی پورٹ ٹرسٹ(کے پی ٹی)میں تین سال سے پل بند کرنے پر کے پی ٹی افسران پر سیخ پا ہوگئے اور کہاکہ پانچ فٹ کا سوراخ بند کرنے میں 3 سال کیوں لگے۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نوٹس لے اور وزیر کو لوگوں کو معطل کرنے کے اختیارات دیئے جائیں۔وفاقی وزیر علی زیدی نے کراچی میں کے پی ٹی کا دورہ کیا انہوں نے کے پی ٹی افسران پر برہمی کا اظہار کیا اور تین سال سے بند پل کی وجوہات طلب کرلیں۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علی زیدی نے کہاکہ کے پی ٹی اور پورٹ قاسم کے پی آر ڈپارٹمنٹ کا 35 لاکھ روپے بجٹ ہے، لوگ اسٹے پر یہاں بیٹھے ہیں اور کام کرنے کی عادت نہیں، نئے چیئرمین کے آنے کے بعد پانچ ماہ میں یہ پل بن گیا،لیکن کئی مرتبہ کہہ چکا ہوں ان کی کارکردگی نہیں ہے،اگر ہمارے پاس اختیارات ہوں لوگوں کو نکال سکیں،5 5 سال سے لوگ اسٹے آرڈر لے کر بیٹھے ہیں پانچ فٹ کے شگاف کی وجہ سے فلائی اوور بند تھا،اس فلائی اوور کھلنے کے بعد پورٹ ٹریفک کی روانگی میں بہتری آئے گی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیرعلی زیدی نے سسٹم کے کمزور ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میری وزارت میں کچھ کام ہوتے ہیں کچھ نہیں ، بہت سے اداروں سے این او سی ملتی ہے تو جا کر کام ہوتا ہے ایک سیکشن آفیسر اگر کوئی رکاوٹ لگادے تو سب کام رک جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم پیپلزپارٹی نے کروائی تھی، مرتضی وہاب بتائیں کہ دو سال میں فشریز کا کرایا کتنا دیا ،جبکہ ساحل سے 12 ناٹیکل مائل تک زمین صوبے کے پاس ہے۔

علی زیدی نے کہاکہ ماحولیات کا محکمہ بھی سندھ کے پاس ہے، ساڑھے 500 ملین گندا پانی روز سمندر میں ڈال رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کسی کو برا لگے یا اچھا میں کے پی ٹی کی زمینوں کو دیکھوں گا، کے پی ٹی کے لینڈ پر ٹیکنالوجی سٹی بناو ں گا۔انہوں نے کہاکہ این اے 244 میں جو ترقیاتی کام ہوئے ہیں وہ سوشل میڈیا پر موجود ہیں ،کام جو ہوئے ہیں وہ بھی آپ دیکھتے رہتے ہیں۔

میں بالکل کے پی ٹی کی زمینوں کو دیکھونگا،ایک ایک انچ کو دیکھونگا، یہاں دوستیوں پر 15 لاکھ کی زمینیں ننانوے سال کے لئے لیز کردی گئیں اوریہی زمینیں کروڑوں روپے میں بیچی گئیں۔ علی زیدی نے کہاکہ این سی او سی صوبوں کو گائیڈ کرتی ہے،وہی صوبوں کو ویکسین بھی فراہم کررہی ہے،بنڈل آئی لینڈ پورٹ قاسم کی حدود میں آتا ہے،یہ حدود بھٹو صاحب نے خود واضح کی تھی،بنڈل آئی لینڈ پر نیوی بھی کے پی ٹی کے لیز پر تھی۔