دنیا بھر میں کام کرنے والے بچوں کی تعداد گزشتہ دو دہائی کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
ہم بچوں سے جبری مشقت کے خلاف جنگ میں ہار رہے ہیں‘یونیسیف
جمعرات 10 جون 2021 23:50
(جاری ہے)
ا?ئی ایل او کے ماڈل سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر بچوں کو سنجیدگی سے سماجی تحفظ نہیں دیا گیا تو 46 ملین بچوں کو جبری مشقت کے خطرے کا سامنا ہوسکتا ہے۔
ا?ئی ایل کے ڈائریکٹر جنرل گائے ریڈر کا اس بارے میں کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار ہمارے لییخطرے کی گھنٹی ہیں نئی نسل کو اس خطرے سے بچانے کے لیے ہمیں عملی اقدامات کرنے ہوںگے۔2000 سے 2016 تک حکومتوں اور بین الاقوامی اداروں کی وجہ سے جبری مشقت کرنے والے بچوں کی تعداد کم ہوکر 94 ملین پر ا?گئی تھی، لیکن گزشتہ 4 سال میں ان اعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ا?ئی ایل او اور یونیسیف کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں جبری مشقت کرنے والے بچوں کی نصف تعداد کی عمر پانچ سے 11 سال ہے۔ جب کہ 5 سے 17 سال کے بچے ایسے ماحول میں کام کر رہے ہیں جہاں انہیں صحت، حفاظت اور اخلاقی مسائل کے شدید خطرات لاحق ہیں۔ایسے بچوں کی تعداد سا ڑھے 6 ملین اضافے کے بعد 79 ملین تک پہنچ گئی ہے۔ جب کہ70 فیصد( تقریبا112 ملین ) بچے صرف زراعت کے شعبے میں ہی جبری مشقت کر رہے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
امریکی سینیٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے لئے قانون سازی کی منظوری دے دی
-
ٹیسلا نے 4 ماہ قبل بنائی گئی یو ایس گروتھ ٹیم کو فارغ کردیا
-
ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
-
شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کو نئی شاہی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان سے سری لنکا کے دورے پر پہنچ گئے
-
بھارت کا میڈیا عوام کے مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے،راہول گاندھی
-
تارکین وطن کے حوالہ سے صورتحال پر مغرب میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے، ایلون مسک
-
اقوام متحدہ کا غزہ کےہسپتالوں میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں بارے شفاف تحقیقات کا مطالبہ،امریکا نے بھی اسرائیل سے معلومات طلب کرلیں
-
11 سال سے زائد افغان لڑکیاں تعلیم سے محروم ہیں، برطانوی اخبار
-
ٹرمپ سے عالمی رہنمائوں کی ملاقاتوں پر بائیڈن انتظامیہ پریشان
-
بھارتی میڈیا مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے، راہول گاندھی
-
ایران چند ہفتوں میں جوہری ہتھیار تیار کرسکتا ہے،آئی اے ای اے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.