حکومت نے کورونا اور دیگر نامساعد حالات کے ہوتے ہوئے مجموعی طور پر اچھا بجٹ پیش کیا ،خواجہ جلال الدین رومی

تنخواہوں اور پنشنروں میں دس فیصد اضافہ اگرچہ کم، مشکل معاشی حالات میں دس فیصد اضافہ کرنا احسن فیصلہ ہے، صدر چیمبر آف کامرس ڈی جی خان

جمعہ 11 جون 2021 23:57

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2021ء) معروف صنعت کار اور صدر چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ڈیرہ غازی خان خواجہ جلال الدین رومی نے بجٹ 2021-22ء پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ابھی بجٹ خال و خد واضح ہونا باقی ہیں۔لیکن اس کے باوجود موجودہ حکومت نے کورونا اور دیگر نامساعد حالات کے ہوتے ہوئے مجموعی طور پر اچھا بجٹ پیش کیا ہے۔اگرچہ وزیر خزانہ شوکت ترین کو بجٹ کی تیاری کے لیے کم وقت ملا۔

لیکن ان کی شبانہ روز محنت سے ایک ایسا بجٹ سامنے ا?یا ہے جس سے مجموعی طور پر بہتری کی طرف ملک جائے گا۔خواجہ جلال الدین رومی نے مزید کہا کہ بجٹ میں تنخواہوں اور پنشنروں میں دس فیصد اضافہ اگرچہ کم ہے۔لیکن مشکل معاشی حالات میں دس فیصد اضافہ کرنا احسن فیصلہ ہے۔اس کے علاوہ حکومت کی طرف سے بے روزگاری کے خاتمہ کے لیے میری دیرینہ تجاویز کو سامنے رکھتے ہوئے ایس ایم ای قرضے کی تجاویز قابل قدر ہیں۔

(جاری ہے)

بجٹ کے اس نقطہ کو تب ہی کارا?مد بنایا جاسکتا ہے جب ملکی ا?بادی کے بڑے حصے یعنی نوجوانوں کے لئے کم از کم دو فیصد مارک اپ پر دو کڑور روپے تک ا?سان شرائط پر قرضے دئے جائیں۔اس طرح کے قرضے دیتے وقت حکومت کے ادارے نوجوانوں کو صنعت لگانے کے لیے رہنمائی بھی دیں۔ تاکہ ایسے تمام قرضوں کا مارک اپ اور اصل رقم کی واپسی بھی باا?سانی ہو سکے۔خواجہ جلال الدین رومی نے بجٹ پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ نے زراعت کے شعبہ میں تمام فصلوں کی بمپر کراپ پر خوشی کا اظہار کیا۔

سوائے کپاس کے۔حکومت کو کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہوں گے۔تاکہ ٹیکسٹائل مصنوعات کے برا?مد کنندگان بہتر انداز سے ملک ترقی کے لیے کام کر سکیں۔حکومت اگر معاشی ترقی کرنا چاہتی ہے تو اسے سب سے پہلے ٹیکس دہندگان کو خوف کی فضا سے باہر نکالنا ہو گا۔ صنعت کاروں کو مراعات دیں تاکہ وہ معشیت کی ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کر سکیں۔

اس کے علاوہ دس فیصد گروتھ ریٹ کم ہے۔یہ ریٹ ہمیں بیس فیصد تک کے لے جانا ہوگا۔اس کے لئے ہمیں ماضی کو دیکھے بغیر منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔کیونکہ مستقبل بہت تابناک ہے۔اور اسے مزید تابناک بنانے کیلئے ہرشخص کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔۔ایوان تجارت وصنعت ملتان کے صدر خواجہ صلاح الدین نے کہاکہ بجٹ 2021-22ئ بہت متوازن ہے تاہم زراعت پرابھی بہت زیادہ توجہ اورسرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کرنا بھی اچھا اقدام ہے اس کے ساتھ ساتھ 850 سی سی گاڑی تک ٹیکس کم کرنا خوش ا?ئند ہے۔انہوںنے کہا کہ حکومت کو غریب طبقے کا احساس ہیاور اس بجٹ میں کسی نئے ٹیکس کانہ لگاناحکومت کی بہترین حکمت عملی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت تعمیراتی سیکٹر کی جانب بھرپور توجہ دے رہی ہے جس سے ناصرف معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہو گی بلکہ روزگار کے مواقعہ جات بھی پیدا ہوں گے۔

یہ ایک عوام دوست بجٹ ہے جس سے ناصرف صنعتی شعبہ بلکہ عوام کو بھی ریلیف ملے گا۔انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری نئے مالی سال کے ٹیکس اہداف کو مکمل کرانے میں حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گی۔ایوان تجارت وصنعت ملتان کے سابق صدر شاہد نسیم کھوکھر نے کہا کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں ایف بی ا?ر کی وصولیوں کا جوہدف مقرر کیا گیا ہے یہ موجودہ حالات کو مد نظر رکھتیہوئے بہت زیادہ ہے اس میں فوری کمی لائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے کو ریلیف دینے کے لئے ٹھوس اقدامات عمل میں لائے جائیں۔ ایوان تجارت وصنعت ملتان کے سابق صدرخواجہ محمد عثمان نے کہابجٹ2021-22ئ نہ توٹیکس فری بجٹ ہے اورنہ ہی رعایت دی گئی ہے ،کاروباربحال کرنے کے لئے ہماری جوتوقعات تھیں وہ پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم ودہولڈنگ ٹیکس کا خاتمہ بہتراقدام ہے۔انہوںنے کہاکہ بجٹ میں سرمایہ کاری بڑھانے کے اقدامات نظرنہیں ا?ئے۔

ا?ل پاکستان ا?ئل ملزایسوسی ایشن کے چیئرمین خواجہ محمدفاضل نے کہاکہ موجودہ حالات میں بجٹ 2021-22ئ بہترین بجٹ ہے کنسٹرکشن کے شعبہ اورچھوٹے کاروباری حضرات کے لئے ٹیکس میں رعایت اورمراعات بہت اچھااقدام ہے۔انہوںنے کہاکہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس کا خاتمہ احسن اقدام ہے اس کے ساتھ ساتھ چھوٹی گاڑیوں کو بھی سستا کر دیا ہے جس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔

انہوں نے کہا کہحکومت نے دیرینہ مطالبہ پورا کرتے ہوئے انکم ٹیکس فارم کو سنگل پیج کر دیا ہے جس سے ٹیکس گزاروں کو کافی ریلیف ملے گا۔چیئرمین مرکزی تنظیم تاجران پاکستان خواجہ سلمان صدیقی نے کہاکہ شدید مندی اورسخت معاشی حالات میں بجٹ 2021-22ئ متوازن بجٹ ہے۔انہوںنے کہاکہ ملکی انڈسٹری کاپہیہ رواں رکھنے اورلوگوں روزگاردینے کے لئے درا?مدی اشیائ خصوصاًًلگڑری ا?ئیٹمزپرٹیکسزاورزیادہ بڑھانے چاہیں تھے۔

حکومت موجودہ حالات میں کاروبارچلانے،ریونیواہداف کے حصول اورروزگار بڑھانے کے لئے ہمارے ساتھ مشاورت کرے۔خواجہ سلمان نے کہاکہ حکومت نی850سی سی گاڑیوں تک ریلیف فراہم کیا ہے اس ریلیف کو 1600سی سی گاڑیوں تک بڑھایا جائے۔حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے چھوٹا تاجر پر کر رہ گیا ہے اس کو ایک کروڑتک بلا سود قرضہ جات جاری کئے جائیں حالیہ بجٹ میں اس کا ذکر تک نہیں کیا گیا جس سے تاجروں میں مایوسی پھیلی ہے۔

اس طرح مزدور کی تنخواہ20ہزار روپے مقرر کی گئی ہے اس حد کو بڑھا کر30ہزار روپے ماہوار کیا جائے۔۔ایوان تجارت وصنعت ملتان کے سابق سینئر نائب صدر خواجہ محمد حسین نے بجٹ 2021-22ئ پرتبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ اس بجٹ میں ڈاکومینٹیشن پرفوکس کیاگیاہے اورمیرے خیال میں اس میں کچھ ٹیکسز میں ردوبدل کرکے بہت ساٹیکس اکٹھاکیاگیاہے۔حکومت کو چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لائے تاکہ موجودہ ٹیکس گزاروں پر دبائو کم ہو۔

ٹیکس بار ایسوسی ایشن ملتان کے سابق عہدیدار اور ٹیکس امور کے ماہر سید خالد جاوید بخاری نے کہاکہ بجٹ کی تفصیلات منظرعام پرا?نے پراصل صورتحال واضح ہوگی ،تاہم وفاقی بجٹ میں صوبوں کی ترقیاتی اور غیر ترقیاتی گرانٹس کے لیے 1168 ارب روپے مختص کیئے گئے ہیں اور بجلی، گیس، کھانے پینے کی اشیائ سمیت تمام شعبوں کے لیے سبسڈی کا بجٹ 682 ارب روپے مقرر کیا گیا ہیجس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔

۔چیمبر ا?ف سمال ٹریڈرز کے صدر ظفر اقبال صدیقی نے کہا کہ بجٹ میں عام استعمال کی اشیائ کی قیمتوں میں کمی کے لئے ٹھوس اقدامات عمل میں نہیں لائے گئے جس سے عوام کو مایوسی ہوئی ہے۔گاڑیوں سستی ہونے سے عام ا?دمی کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا10ملین سیل پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح بڑھا کر100ملین روپے کر دی گئی ہے جو کہ احسن اقدام ہے۔پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے سابق وائس چیئرمین شیخ عاصم سعید نے کہا کہ پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام کے لیے بجٹ 630 ارب روپے سے بڑھا کر 900 ارب روپے کر دیا ہے جس سے اس سیکٹر کی گروتھ ہو گی۔صوبوں کے تعاون سے زرعی پیداوار میں اضافہ اور فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے جامع پلان ترتیب دیا جا رہا ہے جس سے زراعت کا شعبہ ترقی کرے گا۔