چین کا زور توڑنے کے لیے امیر ملک غریب ممالک کی مدد کریں گے

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 12 جون 2021 18:20

چین کا زور توڑنے کے لیے امیر ملک غریب ممالک کی مدد کریں گے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 جون 2021ء) ترقی یافتہ ریاستوں کے گروپ جی سیون کے رکن ممالک نے غریب ملکوں میں بنیادی ڈھانچے میں بہتری کے لیے ایک وسیع تر منصوبے کو حتمی شکل دے دی ہے۔ امیر ممالک غریب ریاستوں کے انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے سرمایہ کاری کریں گے۔ اس کاوش کا مقصد چین کے بڑھتے ہوئے اقتصادی اثر و رسوخ اور بالخصوص 'بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹوو‘ کا مقابلہ کرنا ہے۔

امریکا کے 'بہتر دنیا کی تعمیر نو‘ (B3W) کی طرز پر تشکیل دیے گئے اس منصوبے کو امریکی صدر جو بائیڈن کی دیگر رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے بعد حتمی شکل دی گئی۔

برطانیہ کے ساحلی علاقے کاربِس بے میں تین روزہ جی سیون سمٹ جمعے کو شروع ہوئی تھی۔ پہلے دن رکن ممالک نے غریب ملکوں کے لیے کورونا ویکسین عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

اس سمٹ کی اہم بات یہ ہے کہ اس میں دو برس بعد پہلی مرتبہ رکن ملکوں کے سربراہان بالمشافہ مل رہے ہیں۔

ورنہ کورونا کی وبا کی وجہ سے گزشتہ ڈیڑھ سال سے تقریباﹰ تمام سربراہی اجلاس آن لائن ہی ہوتے رہے ہیں۔ جی سیون گروپ برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور امریکا پر مشتمل ہے۔

مستقبل میں کسی نئی عالمی وبا سے نمٹنے کی جامع حکمت عملی

جی سیون سمٹ میں ہفتہ بارہ جون کو شرکاء کے مابین مستقبل میں کسی نئی عالمی وبا سے بچنے کے لیے ایک متفقہ اور جامع حکمت عملی پر اتفاق رائے ہو گیا۔

'کاربِس بے ڈیکلیریشن‘ کو حتمی شکل دینے کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ بھی تیار کیا گیا ہے، جس کی تفصیلات کل اتوار کو جاری کی جائیں گی۔

سمٹ میں زیر بحث دیگر موضوعات

جی سیون سربراہی اجلاس کے دوسرے دن کے اہم موضوعات میں روس کی وجہ سے لاحق چیلنجز بھی شامل ہیں۔ میانمار میں فوجی بغاوت، ہانگ کانگ میں جمہوری اقدار کی بقا کے لیے جدوجہد اور مشرقی یوکرائن میں مبینہ روسی مداخلت سمیت کئی اہم امور پر بھی بات چیت جاری ہے۔

اس تین روزہ اجلاس میں اس بار خصوصی دعوت پر شرکت کرنے والے ممالک آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، جنوبی کوریا اور بھارت کے نمائندوں سے بھی ہفتے کے روز تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔ کل اس اجلاس کا آخری دن ہے، جس دوران ماحولیاتی تبدیلیوں سے جڑے خطرات اور مسائل پر گفتگو کی جائے گی۔

ع س/ م م (اے ایف پی، روئٹرز)