پنجاب میں موٹرسائیکل رجسٹریشن کے طریقہ کارمیں تبدیلی کا امکان

بجٹ میں 70 سی سی موٹرسائیکل کی رجسٹریشن فیس 1000 روپے جب کہ 71 سے 100 سی سی تک رجسٹریشن فیس 1500 روپے کرنے کا کہا گیا ہے، 101 سے 125 سی سی تک رجسٹریشن فیس 2 ہزار روپے کیے جانے کا امکان ہے، 150 سی سی سےزائدپرموٹرسائیکل کی قیمت کا 2 فیصدرجسٹریشن فیس ہوگی۔ ذرائع

Sajid Ali ساجد علی اتوار 13 جون 2021 13:36

پنجاب میں موٹرسائیکل رجسٹریشن کے طریقہ کارمیں تبدیلی کا امکان
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 13 جون 2021ء ) صوبہ پنجاب کے بجٹ میں موٹرسائیکل رجسٹریشن کے طریقہ کارمیں تبدیلی کی تجویز دے دی گئی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق پنجاب میں ٹیکس شرح میں ردوبدل اورٹیکس نیٹ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس ضمن میں موٹرسائیکل رجسٹریشن کے طریقہ کار میں تبدیلی کی تجویز دے دی گئی ، 70 سی سی موٹرسائیکل کی رجسٹریشن فیس 1000 روپےکرنےکی تجویز ہے جب کہ 71 سے 100 سی سی تک رجسٹریشن فیس 1500 روپےکرنےکا کہا گیا ہے ، 101 سے 125 سی سی تک رجسٹریشن فیس 2 ہزار روپے کیے جانے کا امکان ہے، 150 سی سی سےزائدپرموٹرسائیکل کی قیمت کا 2 فیصدرجسٹریشن فیس ہوگی۔

بتایا گیا ہے کہ صوبہ پنجاب کا آئندہ مالی سال کا بجٹ نئے ایوان میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت کی تعمیر مکمل ہونے کے قریب ہے ، اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے نئی عمارت کی تعمیر کا جائزہ لینےکیلئے دورہ کیا ، جہاں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کو نئی عمارت سے متعلق بریفنگ دی گئی ، ایوان میں 422 اراکین کے بیٹھنے کی گنجائش ہے ، پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت میں اسپیکر ، وزیر اعلیٰ ، ڈپٹی اسپیکر اور اپوزیشن لیڈر کے دفاتر بھی قائم کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری طرف پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اپوزیشن کی جانب سے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے ، اس ضمن میں حمزہ شہباز نے لیگی ارکان کو اسمبلی کٹوتی تحاریک جمع کرانے کی ہدایت کردی، قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی نے دیگر جماعتوں سے رابطے کیلئے 2 کمیٹیاں بنا دیں جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حمایت کیلئے حمزہ شہباز خود رابطہ کریں گے ، حمزہ شہباز کی جانب سے بنائی گئی سیاسی کمیٹی کے سربراہ ملک ندیم کامران ہوں گے جب کہ لیگل کمیٹی کی سربراہی رانا مشہود کریں گے، ان کے علاوہ کمیٹیوں میں طاہر خلیل سندھو، افتخار چھچر، خواجہ عمران نذیر، مناظر حسین رانجھا کے علاوہ خواجہ سلمان رفیق، بلال یاسین، عظمی بخاری، ملک احمد خان بھی شامل ہیں۔