مقبوضہ کشمیر میں مزید غیر قانونی اقدامات خطے کے استحکام کو خطرات سے دوچار کردیں گے

پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں مزید غیرقانونی اقدامات پر عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعہ 18 جون 2021 07:22

مقبوضہ کشمیر میں مزید غیر قانونی اقدامات خطے کے استحکام کو خطرات سے ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 18 جون 2021ء )   پاکستان نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں اور کشمیر سے متعلق مزید کسی غیر قانونی اقدامات سے باز رہے کیونکہ یہ خطے کے امن و استحکام کو خطرے سے دوچار کر دیں گے۔ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں اور کشمیر میں اپنے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات پر از سرنو غور کرے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں اور کشمیر کے غیر قانونی درجے اور آبادی میں کسی بھی تبدیلی کی کوششوں کی مخالفت جاری رکھے گا۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی قیادت کو ان اقدامات پر پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کرنے کے لیے ایک روز قبل اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے صدر اور سیکریٹری جنرل کو بھی خط لکھا تھا۔

(جاری ہے)

شاہ محمود قریشی نے ہندوستان میں مقبوضہ علاقے میں مزید تقسیم اور آبادیاتی تبدیلیوں کے لیے کیے جا رہے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے حوالے سے رپورٹس پر خط میں اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔آج اپنی پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزیر خارجہ باقاعدگی سے سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھتے رہے ہیں تاکہ اقوام متحدہ کو ہندوستان کے زیر قبضہ علاقے میں ہونے والی سنگین صورتحال سے پوری طرح آگاہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مقبوضہ جموں اور کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلیوں، مقبوضہ علاقے کی مزید تقسیم کے حوالے سے بھارتی میکنزم سے متعلق رپورٹس پر سخت تحفظات ہیں اور پاکستان نے عالمی برادری، اقوام متحدہ، بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی میڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں۔زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ جموں اور کشمیر عالمی سطح پر ایک تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے اور بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے سراسر منافی ہیں۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے اس تاثر کو یکسر مسترد کیا کہ بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کی رہائی کے لیے کوئی قانون سازی کی جارہی ہے۔