آئی ایس ایس آئی کے نمائندے کی افغانستان اور علاقائی امور سے متعلق اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ذاتی مندوب سے ملاقات

پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کے حصول کے لئے مستقل اور تعمیری کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہا ہے ، اعزازاحمد چوہدری کی گفتگو

جمعہ 18 جون 2021 21:56

آئی ایس ایس آئی کے نمائندے کی افغانستان اور علاقائی امور سے متعلق ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2021ء) انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) کے سینٹر برائے افغانستان ، مشرق وسطی اور افریقہ (کیمیا) نے افغانستان اور علاقائی امور سے متعلق اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ذاتی مندوب مسٹر ڑان ارنولٹ سے ملاقات کی۔ڈائریکٹر جنرل انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) سفیر اعزاز احمد چودھری نے افغانستان کی صورتحال کا ایک مختصر جائزہ پیش کیا اور کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کے حصول کے لئے مستقل اور تعمیری کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

اگرچہ مستقبل پر امید دکھائی نہیں دیتا ، لیکن امید ہے کہ علاقائی اتفاق رائے اب بھی موجود ہے اور اس سلسلے میں پاکستان پرامن تصفیہ کے لئے اپنی حمایت جاری رکھے گا۔

(جاری ہے)

انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) کے سینٹر برائے افغانستان ، مشرق وسطی اور افریقہ (کیمیا) کی ڈائریکٹر ، آمنہ خان نے بتایا کہ ماضی کے برعکس ، افغانستان کے قریب پڑوسیوں کے مابین ایک علاقائی اتفاق رائے ہوا ، جس میں علاقائی ملکیت ، تسلیم کی جاتی ہے۔

امن عمل کے ایک اہم جز کے طور پر تصفیہ طلب اور افغان طالبان کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی دہشت گردی اور آئی ایس کے پی جیسے گروپوں کو روکنے کے لئے۔ انہوں نے کہا کہ توجہ ایک ذمہ دار اور پیمانہ انخلا پر مرکوز رکھنی چاہئے۔ بات چیت کے دوران ، افغانستان کے اندر تازہ ترین پیشرفت ، امن عمل میں رکاوٹوں ، خطے ، عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے کردار اور افغانستان کے مجموعی مستقبل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس پر عام اتفاق رائے ہوا کہ مذاکرات کے ذریعے پرامن حل نہ صرف خود افغانستان بلکہ خطے اور بڑے پیمانے پر عالمی برادری کے لئے بھی بہت اہم ہے۔ امن کے لئے ایک لازمی جزو کے طور پر تشدد میں کمی کو بھی اجاگر کیا گیا۔ افغانستان میں امن و استحکام کے لئے علاقائی نقطہ نظر پر بھی توجہ مرکوز کی جائے، جس میں اتفاق رائے اور تعاون کے ذریعے تمام متعلقہ فریقین کو اکٹھا کیا جائے۔ افغانستان میں اقوام متحدہ کے جاری کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مزید یہ کہ ، افغانستان میں امن و استحکام کے حصول میں مدد کے لئے پاکستان کے مستقل اور تعمیری کردار پر بھی بات کی گئی۔